سیف علی خان پر حملہ: ’چور نے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا‘

ایف آئی آر کے مطابق یہ حملہ رات تقریبا دو بجے اس وقت ہوا جب اہل خانہ اور ملازم سو رہے تھے۔ 56 سالہ نرس ایلیاما فلپ نے واقعے کی تفصیلات شیئر کی ہیں۔

ملازمین نے حملے آور کو 30 سال کی عمر کے ایک ایسے شخص کے طور پر بیان کیا جس کی ساخت پتلی اور رنگت سیاہ تھی۔ (سیف علی خان (بائیں) جبکہ دائیں طرف حملہ آور کی ممبئی پولیس کی طرف سے جاری تصویر)

بالی وڈ اداکار سیف علی خان اور کرینہ کپور کے ممبئی کے گھر میں چوری کی کوشش کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

انڈین اخبار ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ حملہ ان کے بیٹے جیہ کے کمرے میں اس وقت ہوا جب اداکار نے اپنے اہل خانہ کو بچانے کے لیے چور کا سامنا کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیف علی خان اور ان کی اہلیہ کی جانب سے کام کرنے والی ایک نرس نے باندرہ پولیس کو ’تکلیف دہ‘ معلومات فراہم کیں، جن میں بتایا گیا کہ کس طرح چور زبردستی ان کے مکان میں داخل ہوا، ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا اور بعد میں اس پر اور سیف دونوں پر حملہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایف آئی آر کے مطابق یہ حملہ رات تقریبا دو بجے اس وقت ہوا جب اہل خانہ اور ملازم سو رہے تھے۔ رہائش گاہ پر کام کرنے والی 56 سالہ نرس ایلیاما فلپ نے واقعے کی تفصیلات شیئر کی ہیں۔

انہوں نے حملے آور کو 30 سال کی عمر کے ایک ایسے شخص کے طور پر بیان کیا جس کی ساخت پتلی اور رنگت سیاہ تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اس بیڈروم میں داخل ہوئے جہاں سیف علی خان کا بیٹا جیہ سو رہا تھا۔

نرس نے بتایا ہے کہ حملہ آور ایک چھڑی اور ایک تیز دھار بلیڈ سے لیس تھا۔ اس نے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا۔ جب انکار کیا تو نامعلوم شخص نے حملہ کر دیا، جس سے نرس نے بقول ان کو کلائیوں اور ہاتھوں پر چوٹیں آئیں۔

یہ وہ ہنگامہ تھا جس نے دوسری ملازمہ جونو کو جگایا، جس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، اور پھر سیف علی خان اور کرینہ کپور موقعے پر پہنچ گئے۔

اپنے خاندان کو بچانے کے لیے سیف نے حملہ آور کا مقابلہ کیا لیکن اس دوران وہ زخمی ہو گئے۔ ایک اور سٹاف ممبر گیتا بھی فیملی کو بچانے کے لیے مداخلت کرنے کی کوشش میں زخمی ہو گئیں۔

حملہ آور مزید ملازمین کے پہنچنے سے قبل ہی موقعے سے فرار ہوگیا۔

تاہم جائنٹ کمشنر ستیہ نارائن چوہدری نے اس دعوے کی تردید کی کہ درانداز نے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا کہ یہ چوری کا معاملہ ہے۔

اداکار سیف علی خان پر حملے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں شامل ممبئی پولیس کے ڈی سی پی زون ڈکشٹ گیدم نے بتایا کہ ایک ملزم کی شناخت کرلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ پتہ چلا ہے کہ ملزمان نے مکان میں داخل ہونے کے لیے آگ سے فرار کا راستہ استعمال کیا۔ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ چوری کی کوشش تھی۔ ہم ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی گرفتاری کے بعد ہم مزید تفصیلات بتا سکیں گے۔

’ایک ملزم کی شناخت کر لی گئی ہے۔ اس نے اندر داخل ہونے کے لیے سیڑھیوں کا استعمال کیا اور حملہ آور کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں مصروف ہیں۔ انہوں نے پریس کو بتایا کہ 10 سراغ لگانے والی ٹیمیں مختلف سمتوں میں کام کر رہی ہیں۔‘

سیف کی صورت حال

واقعے کے بعد سیف کا عملہ انہیں آٹو رکشے میں لیلاوتی ہسپتال لے گیا۔ ہسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر نیرج اتمانی نے بعد میں میڈیا کو بتایا کہ اداکار کو چھ چوٹیں آئیں جن میں دو گہرے زخم بھی شامل ہیں۔ ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب لگے چاقو کو ہٹانے کے لیے سرجری بھی کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا، 'انہیں چھ چوٹیں آئی ہیں، دو معمولی، دو درمیانی اور دو گہری چوٹیں ہیں۔ ان میں سے ایک پیٹھ پر ہے جو ریڑھ کی ہڈی کے قریب ہے۔ سیف کو چاقو کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی میں بڑی چوٹ لگی... ڈاکٹروں نے بتایا کہ چاقو نکالنے اور ریڑھ کی ہڈی کے لیک ہونے والے مواد کو روکنے کے لیے سرجری کی گئی۔

ان کے بائیں ہاتھ اور گردن کی دائیں جانب دو گہرے زخم تھے جن کا علاج پلاسٹک سرجری کی ٹیم نے کیا تھا۔ وہ خطرے سے اب باہر ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم