امریکی وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ امریکہ نے ڈچ پولیس کے ساتھ مل کر ’پاکستان کے ایک سائبر کرائم نیٹ ورک‘ کے 39 ڈومینز اور ان کے سرورز کو ضبط کر لیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق یہ سائبر کرایم نیٹ ورک دنیا بھر میں ویب سائٹس ہیکنگ ٹولز بیچنے اور مالی فراڈ میں ملوث ہے تاہم پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
امریکی وزارت انصاف کی ویب سائٹ پر موجود پریس ریلیز کے مطابق یہ نیٹ ورک ’صائم رضا‘ (جسے ہارٹ سینڈر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) کے گروپ کے زیر انتظام تھا، جو مبینہ ہیکنگ اور فراڈ میں استعمال ہونے والے آلات کی آن لائن مارکیٹ پلیس چلا رہا تھا۔
ڈومینز ضبط کرنے کی حمایت میں جمع کرائے گئے حلف نامے کے مطابق صائم رضا نے کم از کم 2020 سے ان سائبر کرائم ویب سائٹس کا استعمال کرتے ہوئے فشنگ ٹول کٹس اور دیگر فراڈ کے آلے بین الاقوامی منظم جرائم پیشہ گروہوں کو فروخت کیے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ ان ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے ملزمان نے امریکہ میں متعدد شہریوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں متاثرین کو 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ لیکن آزاد ذرائع سے ان الزامات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے مطابق صائم رضا کے زیر انتظام ویب سائٹس نے فشنگ کٹس، سکیم پیجز اور ای میل ایکسٹریکٹرز جیسے ٹولز کی فروخت کی تشہیر کی، جو اکثر فراڈ میں استعمال ہوتے تھے۔
صائم رضا نے نہ صرف ان ٹولز کو انٹرنیٹ پر فروخت کیا، بلکہ یوٹیوب پر ہدایاتی ویڈیوز کے ذریعے صارفین کو یہ سکھایا کہ ان ٹولز کو کیسے استعمال کیا جائے۔
اس گروپ نے اپنے ٹولز کی تشہیر یہ کہہ کر کی کہ یہ اینٹی سپیم سافٹ ویئر کے لیے ’مکمل طور پر ناقابل شناخت‘ ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق بین الاقوامی منظم جرائم پیشہ گروہوں اور دیگر سائبر کرائم کرنے والوں نے ان ٹولز کو بنیادی طور پر بزنس ای میل کمپرومائز سکیمز کے لیے استعمال کیا، جس میں مجرم کمپنیوں کو دھوکہ دے کر تیسری پارٹی کو ادائیگی کرنے پر مجبور کرتے تھے۔
یہ ادائیگیاں درحقیقت مجرموں کے کنٹرول میں موجود مالی اکاؤنٹس میں منتقل ہو جاتی تھیں، جس سے متاثرین کو بھاری مالی نقصان ہوتا تھا۔ ان ٹولز کا استعمال متاثرین کے صارف کریڈنشلز حاصل کرنے اور انہیں مزید فراڈ کے سکیمز میں استعمال کرنے کے لیے بھی کیا جاتا تھا۔
امریکی وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ ان ڈومینز کو ضبط کرنے کا مقصد ان گروہوں کی سرگرمیوں کو روکنا اور سائبر کریمینل کمیونٹی میں ان ٹولز کے پھیلاؤ کو ختم کرنا ہے۔
اس کیس کی تفتیش ایف بی آئی کے ہیوسٹن فیلڈ آفس نے کی ہے۔ وزارت انصاف نے نیدرلینڈز کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون کا شکریہ ادا کیا ہے۔
کریمنل ڈویژن کے کمپیوٹر کرائم اینڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی سیکشن کے ٹرائل اٹارنی گییلن برنسٹائن اور سدرن ڈسٹرکٹ آف ٹیکساس کے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی روڈولفو رامیریز کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔