گوئٹے مالا: بچوں کی سمگلنگ، یہودی فرقے کے خلاف کریک ڈاؤن

ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق لیو طہور کے ایل اعلی رکن 35 سالہ یوئیل آلٹر کو رواں ہفتے کے آغاز میں گوئٹے مالا سٹی میں بچوں کے ایک سرکاری مرکز کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

24 اگست 2014 کو ایک یہودی کمیونٹی کے افراد سان جوآن لا لگونا کے گاؤں کی ایک سڑک پر کھڑے ہیں۔ لیو طہور نامی یہودی فرقے نے گوئٹے مالا سٹی سے دارالحکومت جانے والی بسوں میں سوار ہونے کے لیے اپنے بیگ بھرے ہوئے ہیں۔ حال ہی اس فرقے کے ایک اعلی رکن کو بچوں پر استحصال کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے (روئٹرز)

وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا کے حکام نے متنازع کٹر یہودی فرقے لیو طہور کے خلاف انسانی سمگلنگ اور بچوں کے استحصال کے الزامات کی تحقیقات تیز کر دی ہیں۔

ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق یہ پیش رفت اس فرقے کے ایک سینیئر رکن کی گرفتاری کے بعد سامنے آئی ہے۔

35 سالہ یوئیل آلٹر کو رواں ہفتے کے آغاز میں گوئٹے مالا سٹی میں بچوں کے ایک سرکاری مرکز کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ گرفتاری انٹرپول کے تعاون سے عمل میں آئی جب کہ حکام نے تصدیق کی ہے کہ آلٹر میکسیکو میں انسانی سمگلنگ کے الزام میں مطلوب ہیں اور جلد ہی انہیں وہاں منتقل کیے جانے کی توقع ہے۔

یہ کریک ڈاؤن گوئٹے مالا سٹی کے جنوب مشرقی علاقے اوراٹوریو میں کیا گیا جہاں حکام نے 148 بچوں کو سنگین استحصال کے شواہد ملنے کے بعد ان کے والدین سے علیحدہ کر دیا۔ ان جرائم میں بدسلوکی اور جنسی تشدد کے کیسز بھی شامل ہیں۔

یہ بچے اب حفاظتی تحویل میں ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

گوئٹے مالا کی انسانی سمگلنگ کی پراسیکیوٹر نینسی پائز نے کہا ہے کہ ’مدعیوں کے بیانات، حاصل کردہ شواہد اور طبی معائنے کی بنیاد پر یہ ثابت ہوا ہے کہ ان بچوں پر انسانی سمگلنگ کی مختلف شکلیں استعمال کی گئی ہیں، جن میں جبری شادی، بدسلوکی اور دیگر جرائم شامل ہیں۔‘

حکام کا کہنا ہے کہ فرقے کی بعض مائیں متنازع یہودی فرقے لیو طہور کے رہنماؤں کے حکم پر اپنے بچوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھ رہی تھیں تاکہ حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے۔

گوئٹے مالا کی یہودی برادری نے لیو طہور سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے حکام کی ان کوششوں کی حمایت کی ہے جو کم عمر بچوں اور دیگر کمزور افراد کی زندگی اور سلامتی کے تحفظ کے لیے کی جا رہی ہیں۔

اس فرقے کی سرگرمیوں کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

لیو طہور فرقہ ہے کیا؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ یہودی فرقہ 1980 کی دہائی میں اسرائیل میں قائم ہوا اور اس کے ماننے والوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچنے کے لیے امریکہ، کینیڈا اور لاطینی امریکہ سمیت کئی ممالک میں نقل مکانی کی۔

لیو طہور پر کم عمری کی شادیوں، سمگلنگ اور استحصال کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور حالیہ برسوں میں اس کے کئی رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لیو طہور فرقے کے ارکان یہودیت کے ایک انتہائی قدامت پسند طرزِ عمل پر کاربند ہیں جس کے تحت خواتین سیاہ لباس پہنتی ہیں جو انہیں سر سے پاؤں تک ڈھانپتا ہے۔

گوئٹے مالا میں یہ افراد 2014 میں مقامی آبادی کے ساتھ تنازعات کے باعث ایک مقامی دیہات سے بے دخل کیے جانے کے بعد تقریباً ایک دہائی قبل اوراٹوریو میں آ بسے تھے۔

حکام نے پہلے بھی کم عمر بچوں کی حالت جانچنے کی کوشش کی تھی لیکن برادری کے ارکان نے انہیں اپنے علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔

گوئٹے مالا کے حکام کے اندازے کے مطابق اس برادری میں تقریباً 50 خاندان شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا