سوشل میڈیا مہم کے بعد انڈیا جانے والا بچہ پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ کا منتظر

پاکستان کے ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے 10 سالہ حسنین کے علاج کے لیے سوشل میڈیا مہم کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے مجموعی طور پر تقریباً 25 لاکھ روپے جاری کیے اور اب ان کا علاج انڈیا میں جاری ہے۔

پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ (پیوند کاری) کے منتظر خیبر پختونخوا کے ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے 10 سالہ حسنین سوشل میڈیا مہم کی بدولت علاج کے لیے انڈیا پہنچ چکے ہیں، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق حسنین کو پیدائشی طور پر پھیپھڑوں کا عارضہ لاحق ہے۔ تقریباً چھ ماہ قبل بٹگرام سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن و صحافی احسان نسیم نے ان کے لیے سوشل میڈیا پر مہم شروع کی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مہم کا مقصد انڈیا میں حسنین کے علاج معالجے کے لیے پیسے اکھٹا کرنا تھا کیونکہ پاکستان میں ان کا علاج ممکن نہیں تھا۔

احسان نسیم جو اس وقت حسنین کے ساتھ انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں موجود ہیں، نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’پاکستان میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ ان کا واحد حل پھیپھڑوں کی پیوندکاری ہے، جو پاکستان میں نہیں کیا جاتا۔‘

2023 میں سندھ کے پیر عبدالقادر جیلانی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ کے یونٹ کا افتتاح کیا گیا تھا، لیکن ابھی تک اس پر کام شروع نہیں ہوا۔

احسان نسیم نے بتایا کہ ’معاذ جانی نامی بچے کو بھی پھیپھڑوں کا عارضہ لاحق تھا، لہذا سوشل میڈیا پر مہم شروع کرنے کے کچھ مہینے بعد دونوں کے علاج معالجے کے لیے میری وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے ملاقات ہوئی۔‘

انہوں نے بتایا: ’علی امین گنڈا پور نے دونوں بچوں کا علاج انڈیا میں کروانے کا وعدہ کیا لیکن بہت وقت گزرنے کے باوجود بھی پیسے ریلیز نہیں ہوئے۔ اسی دوران معاذ جانی کا انتقال ہو گیا، لیکن اب شکر ہے کہ حسنین کے لیے حکومت نے رقم جاری کر دی۔‘

نسیم کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے انڈیا میں حسنین کے علاج معالجے کے لیے پانچ ہزار ڈالر(تقریباً 13 لاکھ 80 ہزار روپے) جاری کیے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پانچ ہزار ڈالر کے علاوہ تین ہزار ڈالر انڈیا جانے اور دیگر اخراجات کے لیے دیے گئے ہیں یعنی مجموعی طور تقریباً 25 لاکھ روپے دیے گئے، جس کے بعد وہ 22 فروری کو انڈیا گئے۔

حسنین کا علاج نئی دہلی کے میکس ہسپتال میں ڈاکٹر کامران علی کر رہے ہیں۔

حسنین کو کیا بیماری ہے اور اس کا علاج کیا ہے؟

ڈاکٹر کامران علی نے احسان نسیم کو بتایا کہ حسنین کو پلمونری ہائپر ٹینشن کی بیماری ہے، جس میں انہیں سانس لینے میں دشواری پیش آتی ہے۔

ڈاکٹر کامران کے مطابق: ’اس بیماری کی وجہ سے حسنین کے دل کے بائیں جانب دباؤ بہت زیادہ بڑھ گیا، جس کی وجہ سے وہ صحیح طریقے سے سانس نہیں لے پاتے اور جسم میں آکسیجن کا سیچوریشن لیول کم ہو جاتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ اس بیماری کی وجہ سے نارمل بچوں کی طرح کھیلنے کودنے اور بھاگنے دوڑنے سے حسنین کی سانس پھول جاتی ہے اور انہیں مصنوعی آکسیجن لگانی پڑتی ہے۔

ڈاکٹر کامران نے علاج کے حوالے سے بتایا کہ ’ابھی ہم ان کا علاج دوائیوں سے کریں گے لیکن اس کا مستقل علاج یا تو دونوں پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ یا دل اور پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ ہے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے بتایا: ’ہم اس پر پورا کام کر کے کسی نتیجے پر پہنچیں گے کہ ڈبل لنگز ٹرانسپلانٹ یا دل اور پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کرنا ضروری ہے اور ٹرانسپلانٹ ہی اس کا مستقل حل ہے۔‘

ٹرانسپلانٹ کے حوالے سے احسان نسیم نے بتایا کہ مسئلہ یہ ہے کہ انڈیا میں ٹرانسپلانٹ کی ترجیح پہلے انڈین شہریوں کو دی جا رہی ہے اور اس کے بعد بیرون ملک علاج کی غرض سے مریضوں کا ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال والوں کے مطابق ٹرانسپلانٹ کے لیے تقریباً 12 ہزار ڈالر(تقریباً 30 لاکھ روپے) جمع کروانے ہوں گے اور باری آنے پر ٹرانسپلانٹ کروایا جائے گا۔

احسان نسیم کے مطابق: ’اب ہم مختلف ڈاکٹروں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ حسنین کا مستقل علاج ہو سکے لیکن ٹرانسپلانٹ کروانے میں وقت لگے گا کیونکہ انتظار کرنا ہوگا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت