نوشہرہ کے علاقے اکوڑہ خٹک میں واقع دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم اور جمعیت علما اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق حقانی کی نماز جنازہ ہفتے کو ادا کر دی گئی۔ ان کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
حامد الحق سمیت سات لوگ جمعے کو نماز کے بعد خودکش حملے میں جان سے گئے تھے۔یہ دھماکہ مدرسے کے احاطے میں واقع ایک مسجد میں ہوا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس کے مطابق حامدالحق ہی اس حملے کا ہدف تھے۔ حامدالحق، مولانا سمیع الحق کے صاحب زادے تھے۔ ابھی تک کسی نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
سوگواروں کی بڑی تعداد نے جامعہ حقانیہ کے مرکزی ہال میں حامدالحق کے جنازے میں شرکت کی۔ کئی لوگوں نے سڑک پر نماز جنازہ پڑھی۔
اس موقعے پر کسی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جب کہ مدرسے کے طلبہ نے بھی حفاظتی فرائض انجام دیے۔
حکام نے مبینہ خودکش حملہ آور کی تصویر جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو پانچ لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔
جامعہ حقانیہ میں ہونے والا یہ دھماکہ جمعے کو پاکستان میں ہونے والے چار حملوں میں سے ایک تھا جن میں دو مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔