ڈونلڈ ٹرمپ کا یمنی حوثیوں پر بڑی فوجی کارروائی کا آغاز، کم از کم 24 اموات

ڈونلڈ ٹرمپ نے ساتھ ہی ایران کو بھی خبردار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر حوثیوں کی حمایت روکنے کا کہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو یمن می حوثیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا ہے جس میں اب تک 24 افراد مارے جا چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ کارروائی حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں کیے جانے والے حملوں پر شروع کی ہے اور اس کا کئی دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ساتھ ہی ایران کو بھی خبردار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر حوثیوں کی حمایت روکنے کا کہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ایران نے امریکہ کو دھمکانے کی کوشش کی، امریکہ آپ کو مکمل ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہمارا رویہ بھی اچھا نہیں ہو گا۔‘

حوثیوں کے خلاف امریکی فوجی کارروائیوں کے بارے میں ایک امریکی عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ یہ کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے تروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’تمام حوثی دہشت گرد سن لیں، آپ کا وقت ختم ہوا اور آپ کے حملے آج سے ہی ہر حال میں رکنے چاہییں۔ اگر وہ نہیں رکتے، آپ کو ایسا حال ہو گا جو آپ نے کبھی نہیں سوچا ہو گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صنعا میں اس کے ایک فوٹو گرافر نے تین دھماکوں کی آوازیں سنی اور دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے۔

اس کے علاوہ سنا نیوز ایجنسی نے حوثیوں کے صحت اور ماحولیات کے وزیر کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ’صنعا میں حملے سے نو شہری جان سے گئے جبکہ نو زخمی ہوئے ہیں جن میں سے زیادہ تر کی حالت تشویش ناک ہے۔‘

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کو اس کی خارجہ پالیسی بتانے کا ’اختیار نہیں‘ ہے۔

انہوں نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’امریکی حکومت کا نہ تو کوئی ختیار ہے نہ ہی اس کا کام ہے کہ وہ ایران کی خارجہ پالیسی بنائے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے امریکہ سے کہا کہ وہ ’یمنی لوگوں کا قتل روک دے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا