حالیہ برسوں میں تقریباً گیارہ ہزار پاکستانیوں نے پرتگال کا رخ کیا ہے۔ جن میں بڑی تعداد شینگن ویزا پر آئے پاکستانیوں کی ہے۔
آپ سٹڈی، ورک، جاب سیکر، بزنس اور ڈی سیون ویزا پر بھی پرتگال آسکتے ہیں۔
پرتگال نے اپنے امیگریشن قوانین میں نرمی کرتے ہوئے غیرملکیوں کے لیے کم مدت میں عارضی رہائشی اجازت نامے (ٹی آر سی) کا حصول ممکن بنا دیا ہے جبکہ چند قوائد و ضوابط کے ذریعے شہریت بھی جلد حاصل کی جا سکتی ہے۔
پاکستان کے شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے فیصل نعیم بھی اپنی زوجہ اور چار بچوں کے ہمراہ چھ ماہ قبل شینگن ویزا پر پرتگال پہنچے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے فیصل نعیم نے بتایا کہ ’انہوں نے جرمنی کے لیے ویزٹ ویزا پلائی کیا تھا جس کا جواب 15 روز میں مل گیا اور جرمنی پہنچنے کے بعد وہ وہاں سے پرتگال آ گئے۔
’یہاں پہنچ کرعارضی رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے دستاویزات بنانے کا عمل شروع کیا۔
پرتگال واحد ملک ہے جہاں آپ پہنچ کر قانونی طور پر عارضی رہائشی اجازت نامے کے لیے خود دستاویزات جمع کروا سکتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فیصل بتاتے ہیں کہ ’پرتگال پہنچ کر آپ کو وہاں کے بنیادی دستاویزات تیار کرنے ہوتے ہیں، سب سے پہلا دستاویز جو آپ کو بنانا ہوتا ہے وہ جُنتا ہوتا ہے، جُنتا دراصل جس پتے پر آپ رہ رہے ہوتے ہیں وہاں کا اعلامیہ سرٹیفیکیٹ ہے جس کی بنیاد پر آپ کے باقی دستاویزات بنتے ہیں۔ جنتا کی فیس تین سے چار یورو ہوتی ہے جو آپ کے رہائشی علاقے کی میونسپیلٹی سے بنتا ہے۔‘
اس کے بعد آپ کا نِس (NISS) یعنی سوشل سکیورٹی نمبر بنتا ہے اور ان دونوں دستاویزت کو بنانے میں کوئی پیسہ نہیں لگتا۔ ان تینوں دستاویزات کے لیے متعلقہ آفس میں آپ کو پاسپورٹ دکھانا لازمی ہوتا ہے۔‘
فیصل نے مزید بتایا کہ’ تمام دستاویزات مکمل کرنے کے بعد آپ اپنی آن لائن درخواست امیگریشن کے ادارے میں جمع کرواتے ہیں۔ جس کے کچھ عرصے بعد ادارہ آپ کی درخواست پر عمل درآمد شروع کرتا ہے اور کچھ ہی عرصے میں آپ کو ٹی آر سی فراہم کردیا جاتا ہے۔‘
پرتگال میں سکول اور یونیورسٹی میں داخلے کی بنیاد پر بچوں کو آرٹیکل 91, 92 یعنی سٹڈی کیٹیگری کے تحت ٹی آر سی مل جاتا ہے اور والدین فیملی ری یونی فیکشن کی بنیاد پر ٹی آر سی حاصل کر لیتے ہیں۔‘
فیصل نے تجویز دی کہ ’آپ جب بھی فیملی کے ساتھ پرتگال آئیں تو یہ ذہن میں ضرور رکھیں کہ اپریل سے جولائی تک بچوں کو سکول میں داخلہ جلد مل جاتا ہے۔‘
فیصل کی زوجہ شاہینہ فیصل نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پرتگال میں سب سے اہم مسئلہ رہائش کا ہے، یہاں آنے کے بعد جس پہلی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ رہائش ہی ہے۔
’گھر کے کانٹریکٹ کے لیے آپ کے پاس ٹی آر سی یا کسی پرتگیزی کی گارنٹی ہونا ضروری ہے اگر یہ دونوں چیزیں آپ کے پاس نہیں ہیں تو دوسرا آپشن یہی ہے کہ ایڈوانس میں پانچ، چھ ماہ کا کرایہ دے کر ہاوس ایگریمنٹ نام کروایا جائے۔‘
اس وقت پرتگال میں کیئر ٹیکر سیٹ اپ سابقہ حکومت کی امیگریشن پالیسی کو لے کر چل رہی ہے۔ مارچ 2024 کے انتخابات میں بننے والی نئی حکومت امیگریشن پالیسی کو لے کر کیا رویہ اپنائے گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔