وزیراعظم بدھ کو سعودی عرب جائیں گے، شراکت داری کا فروغ ایجنڈے میں شامل

19 مارچ سے شروع ہونے والے چار روزہ دورے میں وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے، جس کے دوران دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

18 دسمبر 2024 کو وزیراعظم شہباز شریف بیرون ملک روانہ ہوتے ہوئے (شہباز شریف آفیشل فیس بک پیج)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف بدھ سے سعودی عرب کا چار روزہ دورہ کریں گے جس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں تجارت کو فروغ دینے، کلیدی شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانے اور وسیع تر اقتصادی تعاون کو آسان بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف: ’19 سے 22 مارچ 2025 تک مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کریں گے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ دورے کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا، اقتصادی تعاون کو بڑھانا اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

سعودی قیادت سے ملاقات میں پاکستانی وزیراعظم باہمی دلچسپی کے امور بشمول عالمی اور علاقائی پیش رفت بالخصوص غزہ کی صورت حال، مشرق وسطیٰ سے متعلق معاملات کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ سے متعلق مسائل ایجنڈے میں سرفہرست ہوں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم کا دورہ ’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کو اجاگر کرتا ہے اور باہمی افہام و تفہیم میں اضافے، تجارت، سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے اور دوطرفہ، علاقائی اور عالمی معاملات پر زیادہ سفارتی رابطہ کاری کی راہ ہموار کرے گا۔‘

وفد میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سمیت اہم وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک نے گذشتہ سال اکتوبر میں 2.8 ارب ڈالر مالیت کے 34 معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد نے اقتصادی شراکت داری کے فروغ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

سعودی وفد میں سرکاری اداروں کے علاوہ نجی شعبے کے نمائندے بھی شامل تھے۔

یہ دورہ گذشتہ سال اپریل میں وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے طے پانے والے مفاہمت کے تناظر میں کیا گیا تھا۔

اپریل میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ’دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں پانچ ارب ڈالر مالیت کے نئے سعودی سرمایہ کاری پیکج کے پہلے فیز کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔‘

معاشی مشکلات پر قابو پانے میں سعودی عرب پاکستان کی مدد کرتا آیا ہے۔

پاکستانی حکومت کی توقع ہے کہ آنے والے برسوں میں سعودی عرب یہاں مختلف شعبوں خاص طور پر معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔

پاکستان نے خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے حال ہی میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بھی تشکیل دی ہے، جس کا بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لگ بھگ 25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم ہیں، جو ہر سال اربوں ڈالر بطور زرمبادلہ ملک میں بھیجتے ہیں، جسے پاکستان کی معشیت میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ا

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان