پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاع کے شعبے میں تعاون کا تیسرا اجلاس رواں ہفتے راولپنڈی میں ہوا، جس میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ دفاعی تعاون کا یہ اجلاس آٹھ جنوری کو راولپنڈی میں فوج کے صدر دفتر (جی ایچ کیو) میں ہوا۔
بیان کے مطابق شرکا نے باہمی دلچسپی کے امور اور سکیورٹی کے بدلتے ہوئے حالات پر تبادلہ خیال کیا جبکہ دونوں ملکوں نے ’عسکری ٹیکنالوجی میں تیز رفتار ترقی اور مشترکہ مقاصد کی تکمیل کے لیے دفاعی صنعتی تعاون کی ضرورت پر غور کیا۔‘
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے ’دفاعی پیداوار کے شعبے میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے تمام شعبوں میں دفاعی تعاون بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔‘
اجلاس میں دفاعی تعاون کی رفتار کو بڑھانے کے لیے مزید راستے تلاش کرنے کی ضرورت پر بھی غور کیا گیا۔
پاکستان اور سعودی عرب نے گذشتہ برسوں کے دوران تسلسل کے ساتھ مضبوط سٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا ہے اور پاکستان سعودی عرب کو فوجی تربیت اور مشاورت فراہم کرتا آ رہا ہے۔
دوطرفہ فوجی مشقوں کے علاوہ سعودی عرب کی افواج پاکستان کی زمین اور سمندر میں ہونے والی کثیر الجہتی مشقوں میں بھی شرکت کرتی رہی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کے گذشتہ برس جنوری میں دورہ سعودی عرب کے موقعے پر دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ دفاعی تعاون کی مضبوطی کا اعادہ کیا گیا تھا۔
سعودی عرب پاکستان کا قریبی حلیف ملک ہے اور جولائی 2023 کے وسط میں پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تین ارب ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ طے پانے کے بعد سعودی عرب نے دو ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات نے ایک ارب ڈالر پاکستان کے مرکزی بینک میں جمع کروائے تھے۔
پاکستانی حکام حالیہ مہینوں میں یہ کہتے آئے ہیں کہ آئندہ پانچ برسوں میں سعودی عرب سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
حکومت پاکستان کی طرف سے فراہم کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں تقریباً 25 لاکھ پاکستانی روزگار کے لیے مقیم ہیں، جو ملک کو غیر ملکی ترسیلاتِ زر بھیجنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔
پاکستان، سعودی عرب اور ترکی کا سہ فریقی اجلاس
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق آٹھ جنوری کو راولپنڈی ہی میں پاکستان، سعودی عرب اور ترکی کا سہ فریقی دفاعی تعاون کا دوسرا اجلاس بھی ہوا، جس کے دوران دفاعی آلات کی ٹیکنالوجی بشمول تحقیق اور ترقی میں ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق تینوں ممالک نے مشترکہ مقاصد کے حصول اور دفاعی شعبے میں خود کفالت کے حصول کے لیے تکنیکی، مالی اور انسانی وسائل کو یکجا کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے تعاون کی رفتار کو بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔