سائنس دانوں نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ روزانہ نو ہزار قدم چلنے جیسی ہلکی سے درمیانی سطح کی جسمانی سرگرمی 10 سے زائد اقسام کے کینسر کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔
تحقیقات کی بڑھتی ہوئی تعداد سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ ورزش اور جسمانی سرگرمی کینسر کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
تاہم محققین کا کہنا ہے کہ ماضی کی بہت سی تحقیقات نے ایسے ڈیٹا پر انحصار کیا جو لوگوں کی خود بتائی گئی سرگرمیوں پر مبنی تھا جو جسمانی سرگرمی کی شدت کو درست طور پر ظاہر نہیں کرتا۔
گذشتہ تحقیقات زیادہ تر شدید جسمانی سرگرمی کے کینسر سے بچاؤ کے فوائد پر مرکوز رہی ہیں جب کہ ہلکی ورزش پر کم توجہ دی گئی۔
نئی تحقیق میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے برطانیہ کے 85 ہزار سے زائد بالغ افراد کے صحت کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جو شرکا کی کلائی پر بندھے ایکسلرومیٹرز کے ذریعے جمع کیے گئے تھے۔
برٹش جرنل آف سپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق ڈیٹا میں روزانہ کی کل سرگرمی، سرگرمی کی شدت اور ایک ہفتے کے دوران روزانہ چلے گئے قدموں کی تعداد شامل تھی۔
بعد ازاں سائنس دانوں نے ڈیٹا اوسط کا 13 اقسام کے کینسر (جیسے چھاتی اور آنت کا کینسر) کی شرح سے موازنہ کیا۔
پانچ سال کے اوسط فالو اپ کے دوران تقریباً 2600 شرکا میں ان 13 اقسام میں سے کم از کم کسی ایک کینسر کی تشخیص ہوئی۔
محققین نے لکھا: ’63 سال کی اوسط عمر والے 85,394 شرکا میں سے 2,633 افراد فالو اپ کے دوران کینسر میں مبتلا ہوئے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
روزانہ سب سے زیادہ جسمانی سرگرمی کرنے والوں میں کینسر کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 26 فیصد کم تھا جو سب سے کم سرگرم تھے۔
تحقیق میں کہا گیا: ’روزانہ سب سے کم جسمانی سرگرمی والے افراد کے مقابلے میں، سب سے زیادہ سرگرم افراد میں کینسر کا خطرہ 26 فیصد کم تھا۔‘
تحقیق کے شریک مصنف ایڈن ڈوہرٹی نے کہا: ’ہماری تحقیق ہر قسم کی حرکت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ چاہے وہ روزانہ کے قدم بڑھانا ہو، ہلکی سرگرمی میں شامل ہونا ہو یا درمیانے سے شدید درجے کی ورزش کرنا ہو، جسمانی سرگرمی کی کوئی بھی سطح کینسر کے خطرے میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔‘
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ جو افراد روزانہ سات ہزار قدم چلتے تھے، ان میں کینسر کا خطرہ ان لوگوں کی نسبت کم تھا جو روزانہ صرف پانچ ہزار قدم چلتے تھے جبکہ نو ہزار قدم چلنے والوں میں یہ خطرہ مزید کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق: ’روزانہ کے قدموں کی تعداد اور کینسر کے درمیان الٹا اثر پایا گیا، جو کہ تقریباً نو ہزار قدم فی دن کے بعد فائدہ مزید نمایاں کم نہیں ہوتا۔‘تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ’قدموں کی شدت (یعنی سب سے تیز رفتار 30 منٹ کا مرحلہ) اور کینسر کے درمیان کوئی نمایاں تعلق سامنے نہیں آیا، جب قدموں کی مجموعی تعداد نے واضح فرق ڈالا۔‘
محققین کا کہنا ہے کہ یہ خطرے میں کمی اس وقت بھی برقرار رہی جب عمر، طرزِ زندگی، جسمانی وزن اور دیگر صحت کے عوامل کو مدنظر رکھا گیا۔
یہ نتائج تجویز کرتے ہیں کہ غیر متحرک افراد روزمرہ کی زندگی میں کسی بھی رفتار سے زیادہ چہل قدمی شامل کر کے کینسر کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
© The Independent