ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں پتہ چلا ہے کہ صرف ایک گھنٹہ پیدل چلنا 40 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے اتنا صحت بخش ہو سکتا ہے کہ یہ ان کی زندگی میں تقریباً تین سال کا اضافہ کر سکتا ہے۔
آسٹریلیا کے محققین نے 40 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں جسمانی سرگرمی اور عمر کی طوالت کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا۔
یہ تحقیق برٹش جرنل آف سپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئی، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ اگر اس عمر کے لوگ جسمانی طور پر سب سے زیادہ فعال 25 فیصد لوگوں کے برابر سرگرم رہیں تو وہ اپنی زندگی میں اوسطاً پانچ سال کا اضافہ کر سکتے ہیں۔
سائنس دانوں نے لکھا کہ ’ہمارے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ (جسمانی سرگرمی) کے صحت کے لیے فوائد اس سے کہیں زیادہ ہیں، جو پہلے سمجھے گئے۔‘
ایک اندازے کے مطابق جسمانی طور پر سب سے کم فعال افراد، اگر سب سے زیادہ فعال لوگوں کی سطح تک پہنچ جائیں تو وہ تقریباً 11 سال زیادہ زندہ رہ سکتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اگرچہ یہ معلوم ہے کہ جسمانی سرگرمی کی کمی دل کی بیماری، فالج اور یہاں تک کہ قبل از وقت موت کے خطرے سے جڑی ہوئی ہے لیکن یہ واضح نہیں کہ کم جسمانی سرگرمی کی سطح زندگی کی طوالت کو کس حد تک کم کرتی ہے۔
نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے پیش گوئی کرنے والا ماڈل تیار کیا تاکہ مختلف سطحوں کی بڑھتی ہوئی جسمانی سرگرمی کے زندگی کی طوالت پر اثرات کا حساب لگایا جا سکے۔
انہوں نے 2003 سے 2006 کے دوران کیے گئے نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشنل ایگزامینیشن سروے سے حاصل کردہ ہیلتھ ٹریکر ڈیٹا پر مبنی جسمانی سرگرمی اور خطرات کے تخمینے کا جائزہ لیا، جس میں 40 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد شامل تھے۔
اس ڈیٹا میں 2019 میں امریکی مردم شماری بیورو سے حاصل کردہ آبادی کے اعداد و شمار اور 2017 میں نیشنل سینٹر فار ہیلتھ سٹیٹسٹکس میں ریکارڈ کی گئی اموات کی معلومات بھی شامل تھیں۔
سائنس دانوں کے علم میں آیا کہ 40 سال سے زائد عمر کے سب سے زیادہ فعال 25 فیصد امریکی شہریوں کی روزمرہ کی جسمانی سرگرمی تقریباً 160 منٹ تھی، جو 4.8 کلومیٹر فی گھنٹہ (3 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے معمول کی واک کے برابر ہے۔
محققین کے مطابق اگر امریکہ میں 40 سال سے زائد عمر کے تمام افراد روزانہ اس سطح کی جسمانی سرگرمی کو اپنا لیں تو ان کی اوسط عمر میں پانچ سال سے کچھ زیادہ کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
ماڈل کے اندازے کے مطابق اس سے پیدائش کے وقت متوقع عمر 78.6 سال سے بڑھ کر تقریباً 84 سال ہو جائے گی۔
اگر سب سے کم فعال 25 فیصد افراد کوشش کریں کہ وہ سب سے زیادہ فعال 25 فیصد کی جسمانی سرگرمی کی سطح کے برابر پہنچ جائیں، تو انہیں روزانہ 4.8 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 111 منٹ کی اضافی واک کرنی ہوگی۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی اوسط عمر میں تقریباً 11 سال کا ’شاندار اضافہ‘ ہو سکتا ہے۔
مزید یہ بھی معلوم ہوا کہ جیسے جیسے لوگ اپنی جسمانی سرگرمی میں اضافہ کرتے ہیں، ان کی عمر بڑھنے کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔
اوسطاً ہر اضافی گھنٹہ چلنے سے زندگی میں تقریباً ڈھائی گھنٹے کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا کہ جیسے جیسے لوگوں کی جسمانی سرگرمی میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، ان کی متوقع عمر میں اضافے کی شرح کم ہوتی جاتی ہے۔ اوسطاً ہر اضافی گھنٹے کی واک سے عمر میں تقریباً ڈھائی گھنٹے کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
تاہم محققین نے خبردار کیا کہ یہ مطالعہ مشاہداتی نوعیت کا ہے اور اس سے سبب اور نتیجے کے درمیان تعلق ثابت نہیں ہوتا۔
اس کے باوجود محققین کا کہنا ہے کہ جسمانی سرگرمی میں اضافے اور رہائش کا ایسا ماحول جو ورزش کی حوصلہ افزائی کرے، کے فروغ میں سرمایہ کاری سے مجموعی آبادی کی متوقع عمر میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔
سائنس دانوں کے بقول: ’بنیادی ڈھانچے کی ایسی سہولیات جو نقل و حرکت کے فعال ذرائع کو فروغ دیں، ایسے علاقے جہاں پیدل چلا جا سکے اور سرسبز مقامات، جسمانی سرگرمی اور اس کے نتیجے میں صحت مند زندگی کے متوقع دورانیے میں اضافے کے لیے امید افزا حکمت عملی ہو سکتی ہے۔‘
© The Independent