’میں بارسلونا چھوڑنا چاہتا تھا، مگر کسی کلب نے پوچھا ہی نہیں‘

میسی کے خیال میں ٹیکس فراڈ کیس کے دوران ایک ہی کلب سے جڑے رہنے کی شہرت نے دوسرے کلبز کو انہیں پیشکش کرنے سے روکے رکھا۔

میسی اور ان کے والد پر جولائی 2016 میں ٹیکس فراڈ کیس میں 21 مہینے کی معطل سزائیں اور 17 لاکھ یوروز جرمانے کیے گئے تھے۔

فٹبال سٹار لیونل میسی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ٹیکس فراڈ کیس چلنے کے دوران بارسلونا چھوڑنا چاہتے تھے، لیکن کسی دوسرے کلب نے انہیں کوئی پیشکش ہی نہیں کی۔

میسی اور ان کے والد پر جولائی 2016 میں ٹیکس کا فراڈ ثابت ہوا تھا، جس پر دونوں کو 21 مہینے کی معطل سزاؤں سمیت 17 لاکھ یوروز جرمانے کیے گئے تھے۔

میسی سمجھتے ہیں کہ ایک ہی کلب سے جڑے رہنے کی شہرت نے دوسرے کلبز کو انہیں پیشکش کرنے سے روکے رکھا۔ میسی نے کیٹالونیا براڈکاسٹر آر اے سی ون سے گفتگو میں کہا، ’اُس وقت، جب میں مشکل تھا، یہاں سے جانا چاہتا تھا، بارسلونا سے نہیں بلکہ سپین سے۔‘

مجھے لگتا تھا کہ میرے ساتھ غلط برتاؤ کیا گیا جس کی وجہ سے میں مزید یہاں رکنا نہیں چاہتا تھا۔ مجھے کسی کلب نے آفر نہیں کی کیونکہ سبھی سمجھتے تھے کہ میں یہیں رہوں گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میسی نے مزید کہا، ’یہ میرے اور فیملی کے لیے بہت مشکل تھا کیونکہ لوگ نہیں جانتے تھے کہ ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ جو کچھ ہوا وہ ہم سب کے لیے مشکل تھا لیکن شکر ہے میرے بچے چھوٹے تھے اور انہیں حالات کا زیادہ نہیں پتہ تھا۔‘

اب میسی کا بارسلونا سے جانے کا کوئی ارادہ نہیں اور وہ امید کرتے ہیں کہ اپنے کیریئر کا اختتام یہیں کریں گے، جہاں انہوں نے اپنا پورا پروفیشنل وقت گزارا۔

’آج میں اور میرا خاندان یہی سوچتے ہیں کہ کیریئر یہیں ختم ہو، کیونکہ سب سے پہلے تو یہ کہ میں کلب میں کیسے رہتا ہوں، مجھے یہاں کیسے محسوس ہوتا ہے۔ پھر یہ کہ ہم اس شہر سے مانوس ہیں، میں اور میرے بچے، میں یہاں اپنی دوستیاں ختم نہیں کرنا چاہتا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال