برطانوی شاہی خاندان کی چھوٹی بہو شہزادی میگن مارکل نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے دوستوں نے انہیں شہزادہ ہیری سے شادی نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
آئی ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں ڈچس آف سسیکس نے بتایا کہ ان کے برطانوی دوستوں نے خبردار کیا تھا کہ شہزادہ ہیری سے شادی کرنے کی صورت میں برطانیہ کا ٹیبلائیڈ میڈیا ان کی زندگی ’تباہ‘ کر دے گا۔
ڈاکیومینٹری ’ہیری اینڈ میگن: این افریقن جرنی‘ اتوار کی شب آئی ٹی وی پر نشر ہوئی جس میں شاہی جوڑے کے حالیہ دورہ افریقہ کے دوران لیے گئے ان کے انٹرویو میں اہم انکشافات سامنے آئے۔
ایک گھنٹہ طویل پروگرام میں شہزادی میگن نے میزبان ٹام بریڈبی سے شاہی خاندان میں شادی کے بعد اپنی زندگی پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں کھل کر بات کی۔
میگن نے کہا کہ کوئی بھی ان کی صورت حال کو سمجھ نہیں سکتا اور ہیری سے شادی سے پہلے وہ خود اس بات سے ’لا علم‘ تھیں کہ ان کی زندگی کیا رخ اختیار کرے گی۔
انہوں نے کہا: ’جب میں ہیری سے پہلی بار ملی تھی تو میرے دوست واقعی خوش تھے کیونکہ میں بہت خوش تھی لیکن میرے برطانوی دوستوں نے مجھے بتایا کہ وہ بہت اچھے ہوں گے لیکن آپ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ برطانوی ٹیبلائیڈ میڈیا آپ کی زندگی کو تباہ کر دے گا۔‘
38 سالہ ڈچس نے مزید کہا کہ ایک امریکی ہونے کے ناطے انہوں نے ’معصومانہ طور پر‘ سوچا کہ ٹیبلائیڈ میڈیا پر ان کی خبریں چھپنے کی ’کوئی تُک نہیں۔‘
انہوں نے کہا: ’میں ٹیبلائیڈ میڈیا میں نہیں ہوں۔ مجھے اندازہ نہیں تھا، لہذا یہ مزید پیچیدہ ہوگیا۔‘
میگن نے کہا کہ ہیری کے ساتھ ان کے تعلقات کی زیادہ تشہیر کے بعد انہوں نے دباؤ سے نمٹنے کے لیے ’دلیری کا مظاہرہ کرنے والی برطانوی حساسیت‘ کو اپنانے کی کوشش کی۔
تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ عمل ’واقعتاً نقصان دہ تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میگن نے کہا: ’پوری ایمانداری کے ساتھ بتاؤں تو میں ہیری سے طویل عرصے تک کہتی رہی ہوں کہ بس اتنا ہی کافی نہیں ہے کہ آپ زندہ رہیں۔ یہ زندگی نہیں ہے۔ آپ کو ترقی کی منازل طے کرنا ہے۔ آپ کو خوشی محسوس کرنی ہے۔‘
’میں جانتی ہوں کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں کہ یہ آسان ہوگا لیکن میرا خیال تھا کہ یہ مناسب رہے گا اور یہی وہ حصہ ہے جس سے سمجھوتا کرنا مشکل کام ہے۔‘
آئی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو میں شہزادہ ہیری نے شاہی خاندان کا رکن ہونے کی حیثیت سے سامنا کرنے والے دباؤ کے بارے میں بھی بات کی۔
ڈیوک آف سسیکس نے میڈیا پر اپنے اور اہلیہ کے بارے میں ’جھوٹی کہانیوں‘ پر مایوسی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا: ’کسی بھی کام کی طرح، اس کام میں بھی ہر کسی کی طرح بہادری دکھانا ہوتی ہے اور بہت سی چیزوں کو نظر انداز کرنا ہوتا ہے۔ لیکن میں پھر کہوں گا کہ میرے لیے اور میری اہلیہ کے لیے یقیناً ایسی بہت ساری چیزیں ہیں جو ہمیں تکلیف پہنچاتی ہیں۔ خاص طور پر جب ایسا مواد زیادہ تر سچ نہیں ہوتا۔‘
ہیری نے کہا کہ انہیں اور میگن کو اپنے ’حقیقی رہنے‘ پر توجہ دینی ہے اور ’اپنے عقائد پر قائم رہنے پر۔‘
انہوں نے کہا: ’میں دباؤ میں آ کر کسی ایسے کھیل کا شکار نہیں بنوں گا جس نے میری ماں کی جان لے لی تھی۔‘
میگن اور ہیری کے افریقہ کے دورے کے اختتام پر یہ اعلان کیا گیا کہ شاہی جوڑے نے ’میل آن سنڈے‘ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اس اخبار پر الزام ہے کہ اس نے غیر قانونی طور پر ڈچس میگن کا لکھا ہوا ایک نجی خط شائع کیا تھا۔
ڈچس کی نمائندگی کرنے والی لا فرم شلنگز نے کہا کہ اس نے اخبار اور اس سے وابستہ کمپنی ایسوسی ایٹڈ نیوز پیپرز کے خلاف نجی معلومات کے غلط استعمال، حقِ اشاعت کی خلاف ورزی اور ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ 2018 کی خلاف ورزی پر ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
اس کے فوراً بعد ہی شہزادہ ہیری نے بھی مبینہ فون ہیکنگ کے الزام میں ’ڈیلی مرر‘ اور ’دا سن‘ کے مالکان کے خلاف دو الگ قانونی کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔
© The Independent