جرمنی میں ایک جنازے کے شرکا میں حادثاتی طور پر بھنگ والا کیک تقسیم ہونے سے شرکا جھوم اٹھے۔
مشرقی علاقے وتھیگن میں راسٹاک کے قریب واقع اوپن ایئر چارکول میوزیم میں جنازے کے بعد شرکا میں روایتی کافی اور کیک تقسیم کیا گیا، تاہم تقریب کے اختتام پر کئی افراد نے طبیعت کی خرابی کی شکایت کی۔
مقامی میڈیا کے مطابق مرنے والے شخص کی بیوہ کو طبیعت کی خرابی کے باعث فوری طور پر ہسپتال منتقل کرنا پڑا جبکہ 12 افراد کو طبی امداد کے علاوہ ڈرگ ٹیسٹ کے مراحل سے بھی گزرنا پڑا۔ پولیس نے بھی اس سلسلے میں تحقیقات کی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ میوزیم کے ملازم کی 18 سالہ بیٹی نے جو کیک تیار کیا تھا اس میں ایک نامعلوم عنصر بھی شامل تھا۔ پولیس اہلکاروں کے مطابق یہ کیک اُس نوعمر لڑکی نے اپنے لیے بنایا تھا لیکن اس کو باقی تیار شدہ کیکس کے ساتھ رکھ دیا گیا تھا۔
پولیس ترجمان کرسٹوفر ہان کا کہنا تھا کہ ’لڑکی کی والدہ نے بیٹی سے پوچھے بغیر غلط کیک سرو کر دیا تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ کئی شرکا ’صحت کے شدید مسائل‘ سے دو چار ہو چکے ہیں اور ان میں کچھ کو ہسپتال میں زیر علاج بھی رہنا پڑا ہے۔
جرمن اخبار نورڈکوریر کے مطابق مذکورہ لڑکی کے خلاف جسمانی نقصان، جنازے کی تقریب کو منتشر کرنے اور نارکوٹکس ایکٹ کی خلاف ورزی سمیت 13 مقدمات میں تفتیش کی جا رہی ہے۔
© The Independent