بریشا کلب کے سیاہ فام کھلاڑی ماریو بالوٹیلی اطالوی فٹبال لیگ کےایک میچ کے دوران مخالف ٹیم کے تماشائیوں کی جانب سے نسل پرستانہ بدسلوکی کے بعد میدان چھوڑ کر چلے گئے۔
الاس ویرونا کے خلاف کھیلے گئے میچ کے دوران مانچسٹر سٹی اور لیور پول کے سابق سٹرائیکر کارنر فلیگ کے قریب بال ٹیکل کر رہے تھے کہ اچانک انہوں نے بال کو کِک لگا کر اُس سٹینڈ کی جانب اچھال دیا جہاں شائقین بندر، بندر کے نعرے لگا رہے تھے۔
بالوٹیلی کے میدان چھوڑنے کے بعد میچ کئی منٹ تک رُکا رہا جبکہ بالوٹیلی کی اپنی ٹیم اور ویرونا کے کھلاڑی ان کو منانے کی کوشش کرتے رہے۔
اس دوران سٹیڈیم میں نصب پی اے سسٹم سے یوئیفا کے پروٹوکول پڑھ کر سنائے گئے، جس کے تحت کھیل کے دوران نسل پرستانہ جملے بازی غیرقانونی عمل ہے۔
تاہم کچھ دیر بعد سیاہ فام اطالوی سٹرائیکر میچ کے آخری منٹوں میں سکور کرنے کے لیے واپس میدان میں آ گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بعد ازاں الاس ویرونا کے مینیجر ایوین جورک نے میچ کے دوران نسل پرستانہ جملے سننے کی تردید کی۔
جورک نے سکائی سپورٹس اٹالیہ کو بتایا: ’مجھے یہ کہتے ہوئے کوئی خوف محسوس نہیں ہو رہا کہ میں نے آج کوئی نسل پرستانہ نعرے نہیں سنے۔‘
’وہ (تماشائی) اس عظیم کھلاڑی پر ہنس رہے ہوں گے یا ان کا تمسخر اڑا رہے ہوں گے لیکن وہاں ایسا (نسل پرستانہ) کچھ نہیں تھا۔
’آپ ان سے پوچھ سکتے ہیں، وہاں ایسا کچھ نہیں ہوا تھا۔ میں خود بھی نسل پرستی سے نفرت کرتا ہوں اور میں پہلا شخص ہوں گا جو اس کی سب سے پہلے مذمت کروں گا لیکن وہاں ایسا نہیں ہوا۔‘
’انہوں نے ماریو کو مذاق یا طنز آمیز نعرہ بازی سے اشتعال دلانے کی کوشش کی ہو گی لیکن اس میں بھی نسل پرستی کا عنصر شامل نہیں تھا۔ اس کے علاوہ سب جھوٹ ہے۔‘
یہ اطالوی فٹبال لیگ میں اس ہفتے دوسرا ایسا واقعہ ہے جب میچ کو تماشائیوں کی نعرے بازی کی وجہ کے روکنا پڑا۔ سنیچر کو روما کے شائقین نے نیپولی پر علاقائی مخالف جملے کَسے تھے۔
© The Independent