پاکستان کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا میں پولیس ذرائع کے مطابق نامعلوم مسلح نقاب پوش ملزمان چلغوزے کے گودام سے رات کے وقت کروڑوں روپے کے چلغوزوں کی 23 بوریاں اٹھا کر لے گئے۔
وانا سٹی تھانہ کے سربراہ سید مرجان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ گودام کے مالک کے مطابق مسلح نقاب پوش رات کو گودام کی دیوار پھلانگ کر داخل ہو گئے اور گودام کے چوکیدار اور دوسرے افراد کو یرغمال بنا لیا۔
انھوں نے بتایا کہ چلغوزے کی بوریوں کو ڈبل کیبن گاڑی میں رکھ کر ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس کی جانب سے تفتیش جاری ہے۔ سید مرجان نے بتایا کہ گودام مالک کی مدعیت میں رپورٹ صبح درج ہو چکی ہے اور پولیس نے ملزما ن کو گرفتار کرنے کے لیے کوشش شروع کردی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ’چلغوزے کی ڈکیتی کا یہ انوکھا واقعہ ہے۔ یہاں پہلے اس قسم کا واقعہ پیش نہیں آیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یاد رہے کہ آج کل پشاور مارکیٹ میں چلغوزہ چھ ہزار سے آٹھ ہزار روپے کلو تک بک رہا ہے جب کہ چھلے ہوئے چلغوزے کی قیمت نو ہزار سے12 ہزار روپے کلو تک ہے۔
انھوں نے بتایا کہ 23 بوریوں میں مالکان کے مطابق 46 من چلغوزے تھے جن کی مالیت کروڑوں میں ہے۔ سید مرجان نے بتایا کہ گودام کے مالکان کا تعلق میران شاہ سے ہے اور وانا میں ان کا گودام ہے اور یہاں پر ایک من میں 40 کلو چلغوزہ ہوتا ہے۔
اگر سات ہزار فی کلو پر حساب لگایا جائے تو 40 من میں 1840 کلو بنتے ہیں جس کی مالیت 1 کروڑ 28 لاکھ روپے تک بنتی ہے۔
وزیرستان پاکستان بھر میں چلغوزے کے لیے مشہور ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا 90 فیصد سے زائد چلغوزہ وزیرستا ن میں پیدا ہوتا ہے جسے دیگر ممالک برآمد کیا جاتا ہے۔ دیگر کاروبار کی طرح چلغوزے کے کاروبار کو بھی وزیرستان میں شدت پسندی سے بہت نقصان پہنچا ہے لیکن دکانداروں کے مطابق اب ان کا کاروبار پہلے سے بہتر ہے۔