امریکہ میں بڑی تعداد میں شہریوں کو عجیب و غریب اور ناقابلِ فہم قسم کے پیغامات موصول ہوئے ہیں، جن میں سے اکثر مواد کے اعتبار سے پریشان کن بھی ہیں۔
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ پیغامات کسی فنی خرابی کا نتیجہ ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ پے در پے ملنے والے پیغامات اصل میں موسمِ بہار میں بھیجے گئے تھے جو اب موصول ہوئے۔
ایک سوفٹ ویئر کمپنی کے مطابق اس مسئلے سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان پیغامات نے کچھ لوگوں کو خوف زدہ کر دیا جب کہ بیشتر افراد اُن لوگوں سے رابطہ کرنے پر مجبور ہو گئے جن سے رابطہ نہ کرنا ان کی ترجیحات میں شامل تھا۔
اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ یہ جاننے کا کوئی طریقہ ہی نہیں ہے کہ جس کی مدد سے معلوم کیا جا سکے کہ آیا موبائل فون صارفین کو یہ پیغامات واقعی دیر سے ملے ہیں اور حال ہی میں نہیں بھیجے گئے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ پیغامات صارفین تک کس طرح پہنچے۔ دوسری جانب موبائل فون کمپنیوں نے مزید وضاحت کرنے کی بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی شروع کردی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
28 سالہ سٹیفنی بووی کا تعلق ریاست اوریگون کے شہر پورٹ لینڈ سے ہے۔ وہ صبح پانچ بجے اپنی بہن کی جانب سے ایک ٹیکسٹ پیغام ملنے پر بیدار ہوگئیں جس میں ’OMG‘ یعنی ’اوہ میرے خدا‘ لکھا ہوا تھا۔ انہیں فوری طور پر خیال آیا کہ شاید ان کے نوزائیدہ بھانجے کو کچھ ہو گیا ہے جو ہسپتال میں ہے۔
بووی نے ہر کسی کو فون کیا۔ ان کی بہن اور ان کے خاوند نے کوئی جواب نہ دیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی والدہ کو جگایا۔ انہیں تین گھنٹے بعد معلوم ہوا کہ سب ٹھیک ٹھاک ہے اور ٹیکسٹ پیغام ایک ’عجیب‘ اور ’غیرمعمولی عمل‘ تھا۔
بووی نے کہا: ’یہ مزاحیہ صورت حال ہے لیکن اگر اسے تناظر سے ہٹ کر دیکھا جائے تو ایسا نہیں ہے۔‘
بعد میں بووی کو معلوم ہوا کہ بیشتر لوگوں کو ان کے کچھ پرانے پیغامات اب موصول ہو رہے ہیں جو اُس وقت نہیں جا سکے تھے جب انہیں بھیجا گیا تھا۔
بووی نے بھی اپنی بہن اور ساتھی کارکن کو فروری میں ویلنٹائن ڈے کی مبارک باد کا پیغام بھیجا تھا، جو دونوں کو اب موصول ہوا۔
موبائل فون کمپنیوں نے عجیب و غریب پیغامات کے حوالے سے جو وضاحت کی اس سے صارفین کو کوئی مدد نہیں ملی۔ کم از کم سوشل میڈیا کے مطابق پیغامات کا یہ سلسلہ بڑے پیمانے پر پھیلا ہوا ہے۔
امریکی ٹیلی مواصلاتی کمپنی سپرنٹ کارپوریشن کے ترجمان نے کہا کہ کمپنی نے موبائل فون پیغامات بھیجنے والے اپنے نظام کو ’فنی خرابیاں دور کرنے کے لیے اَپ ڈیٹ کیا،‘ تاہم کارپوریشن کی جانب سے مزید کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔
امریکی موبائل فون کمپنی ٹی موبائل نے اسے ’تھرڈ پارٹی‘ کا مسئلہ قرار دیا ہے۔ جب کہ ویری زون اور اے ٹی اینڈ ٹی نے سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا۔
© The Independent