ویلنٹائن ڈے ’پہ پخور کے‘
-
1/7
ان کو ویلنٹائن نامی کردار کا تو پتا نہیں تھا لیکن نفرتوں اور اداسیوں کے شہر میں کہیں سے اڑتی ہوئی خبر آئی تھی، کہ یہ دن ’محبت‘ کا دن ہے۔ ان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ اظہار کرنا نہیں جانتے، شائد اسی لیے پھولوں سے انہیں بہت پیار ہے۔ پھول جو بغیر کچھ کہے سب کچھ سمجھا دیتے ہیں۔ -
2/7
بے رونق اور بدحال پشاور میں جب دہشت گردی عروج پر تھی، ان سالوں میں ہی سب سے زیادہ پھول اور تحفے فروخت ہوئے تھے، یہ کہنا ہے اس شہر کے سب سے بڑے تحفے اور پھول فروش کا۔ -
3/7
’صرف ویلنٹائنز ڈے کے ایک دن میں 3 ساڑھے 3 لاکھ کا سودا نکل جاتا تھا۔ پچھلے دو سالوں سے پتہ نہیں کیوں وہ رش نہیں ہے۔‘ -
4/7
بہرحال دکانیں سجی ہیں اب کے بار بھی۔ پشاور کے بڑے بازاروں سے لے کر چھوٹی دکانوں تک میں سرخ رنگ حاوی ہے اور تحفے توجہ کے طلب گار ہیں۔ -
5/7
انٹرنٹ کے زمانے میں کارڈ کون دیتا ہے لیکن دکاندار کو خریدار کی امید پھر بھی ہوتی ہے۔ -
6/7
جو آتے جاتے لوگوں کو مسحور کر رہے ہیں، اور مجبور کر رہے ہیں کہ وہ بھی کچھ نہ کچھ اپنے پیاروں کے لیے لیتے جائیں۔ -
7/7
پشاور میں ان دنوں اکثر خواتین سوشل میڈیا کے ذریعے آن لائن کاروبار کر رہی ہیں۔ بیکری سے متعلقہ خواتین نے بھی خصوصی پیشکش رکھی ہے، نفاست اور سلیقے سے بنائے گئے’hearts‘ والے کیک کی تصویریں دیکھ کر بیگمات کو خیال آ ہی جاتا ہے کہ ان کو قائل کرکے ایک آدھ فرمائش بھی پوری کی جا سکتی ہے۔