توقعات کے مطابق پاکستان کی بولنگ برزبین ٹیسٹ میں کوئی کارنامہ انجام دینے میں ناکام ہوگئی اور ایک ایسی وکٹ پر جہاں آسٹریلوی بولروں نے پاکستانی بلے بازوں کے چھکے چھڑا دیے، وہیں پاکستانی بولر ایک وکٹ کے لیے ترستے رہے۔
برزبین ٹیسٹ کے دوسرے دن کا کھیل آسٹریلوی بیٹسمینوں کے نام رہا، جنہوں نے ناتجربہ کار پاکستانی بولروں کی وہ درگت بنائی کہ ٹیسٹ میچ پر ون ڈے کا گمان ہو رہا تھا۔
جب دوسرے دن کا کھیل شروع ہوا تو زیادہ تر کرکٹ نقادوں کا خیال تھا کہ پاکستانی تیز بولر برزبین کی باؤنسی وکٹ سے فائدہ اٹھائیں گے اور آسٹریلوی بیٹسمینوں کو پریشان کریں گے، لیکن ڈیوڈ وارنر اور برنس نے جس جارحانہ انداز میں ابتدا سے ہی بیٹنگ کی، اُس سے پاکستانی کپتان کے ارمانوں پر اوس پڑ گئی۔
ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے نسیم شاہ بھی اُس کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے جس کا ڈنکہ میڈیا بجا رہا تھا۔ ویسے بھی 16 سالہ نوجوان کے لیے مشکل تھا کہ دنیا کے بہترین بیٹسمینوں کے سامنے بہترین بولنگ کر سکیں، اگرچہ ایک مرحلے پر وہ بدقسمت بھی رہے جب انہوں نے برنز کو وکٹ کے پیچھے کیچ تو کرا لیا لیکن وہ نو بال نکلی۔ نسیم شاہ دیگر وکٹ نہ لے سکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈیوڈ وارنر نے اپنے کیریئر کی 22 ویں سنچری سکور کی۔ انہوں نے 151 رنز بنائے ہیں اور ناٹ آؤٹ ہیں۔ یہ ان کی ہوم گراؤنڈ پر پہلی سنچری ہے۔ وہ آخری اوور میں خوش قسمت رہے جب عمران خان کی ایک گیند نے ان کی وکٹ کو تو چھوا لیکن بیلز نہ گرنے کے باعث آؤٹ نہیں ہوئے۔ وارنر جن کی پچھلی ایشز سیریز ایک ڈراؤنے خواب سے کم نہ تھی، جب وہ دس اننگز میں 100 رنز بھی نہ بنا سکے تھے اور آسٹریلوی میڈیا چیخ رہا تھا کہ اسے نکالو۔ آج ایک بار پھر پاکستان کے خلاف ان کی باری لائف سیونگ ثابت ہوئی، جیسے ٹاؤنٹن میں گذشتہ ورلڈکپ کے میچ میں پاکستان کے خلاف ان کی سنچری ان کا ون ڈے کیریئر بچا گئی تھی۔
دوسرے اوپنر برنس بدقسمتی سے تین رنز کی کمی سے سنچری سکور نہ کرسکے اور یاسر شاہ کے ہاتھوں بولڈ ہوئے۔
جب کھیل ختم ہوا تو وارنر کے ساتھ لابوشین 55 رنز پر وکٹ پر موجود تھے۔
پاکستانی فاسٹ بولروں نے ایک گرم دن میں آسٹریلوی بیٹسمینوں کو آؤٹ کرنے کی بہت کوشش کی لیکن بولنگ کوچ وقار یونس کی موجودگی میں بھی شاہین شاہ، عمران خان اور نسیم شاہ کوئی خاص تاثر نہ چھوڑ سکے۔
آسٹریلوی بلے بازوں کی رفتار سے لگتا ہے کہ میچ کے تیسرے دن کے اختتام سے پہلے 500 سے زائد رنز بنا کر آسٹریلیا پاکستان کو شاید بیٹنگ دے دے اور پاکستانی ٹیم جب دوسری اننگز 300 رنز کے خسارے سے شروع کرے۔ اگر ایسا ہوا تو انڈپینڈنٹ کے جائزے کے مطابق ٹیسٹ میچ کا اختتام شاید چوتھے دن ہی ہو جائے گا۔
میچ کا تیسرا دن کیا گل کھلاتا ہے یہ تو کل ہی پتہ چلے گا لیکن پہلی اننگز کی ناکام بیٹنگ کے آسیب نے بولنگ کو بھی اپنے سائے میں رکھا ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ پاکستانی بولروں کو وارنر سمیت دوسرے آسٹریلوی بیٹسمینوں کا لاٹھی چارج اور کتنا برداشت کرنا ہوگا۔