اسلام آباد میں پاکستان پوسٹ سے رقم بیرون ملک بھجوانے کی ایک اسکیم کی افتتاحیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اوورسیز پاکستانی ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں، ملک سے باہر مقیم پاکستانیوں کی بھیجی گئی رقوم سے ملک چلتا ہے اس لیے ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔‘
وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے بیرون ملک سفارت خانوں کو وہاں مقیم پاکستانیوں کا خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے نیز بیرون ملک سے پیسے قانونی طور پہ بھیجنے والے پاکستانیوں کے لیے ایک اسکیم بھی تیار کی جارہی ہے۔
انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ قانونی طریقے سے ترسیلات زر کرنے والوں کو ہیلتھ کارڈ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے نیز انہیں انعام بھی دیا جائے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر اعظم نے دوران تقریر اس بات کی وضاحت کی کہ مدینہ کی ریاست پہلے دن ہی نہیں بن جاتی۔ جمہوری حکومت عوام کی ہوتی ہے، سوچ آہستہ آہستہ تبدیل ہوتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دنیا میں میرٹ پر قائم کیا گیا ہر نظام کامیاب ہوتا ہے نیز ملک میں میرٹ کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ 2020 پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ’2018 کا سال ہمارے لیے مشکل تھا، 2019 میں ہم نے معیشت کو استحکام دیا، 2020 پاکستان کی ترقی کا سال ہوگا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال پاکستان کے عوام کے لیے نوکریاں پیدا کی جائیں گی اور حکومت غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام پرعمل درآمد کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب عوام کو پتہ چلے گا کہ حکومت ان کی خدمت کر رہی ہے۔ حکومت کا سب سے بڑا کام عوام کی زندگی آسان کرنا ہوتا ہے نیزعوام کی خدمت کر کے ہی ملک عظیم بنایا جاسکتا ہے۔
دوران خطاب انہوں نے اپنے موقف کا اعادہ بھی کیا کہ ماضی میں حکومتیں عوام کی بجائے اپنی خدمت کرنے آئیں۔