سنٹرل پنجاب کے سپنر بلال آصف کی دوسری اننگز میں 8 وکٹوں اور عمر اکمل کی ڈبل سنچری کی بدولت سنٹرل پنجاب نے قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں ناردرن کو شکست دی۔
نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جاری قائداعظم ٹرافی کے فائنل میں سنٹرل پنجاب نے ناردرن کو ایک اننگز اور 16رنز سے شکست دے دی۔ دوسری اننگز میں 421 رنز کے خسارے کا شکار ناردرن کی پوری ٹیم 405 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
پی سی بی کی جانب سے شائع ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق میچ کے چوتھے روز ناردرن کے اوپنر حیدر علی نے فیضان ریاض کے ہمراہ 2وکٹوں کے نقصان پر 109 رنز سے کھیل کا دوبارہ آغاز کیا تو نوجوان اوپنر نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے شاندار سنچری سکور کی۔ وہ 134 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ 203 گیندوں کا سامنا کرنے والے حیدر علی کی اننگز میں 22 چوکے اور 1چھکا شامل تھا،جس کے بعد ناردرن کے مڈل آرڈر بلے بازعلی سرفراز اور روحیل نذیر نے کچھ مزاحمت کی تاہم وہ بھی ٹیم کو اننگز کی شکست سے بچانے میں ناکام رہے۔علی سرفراز 81 اور روحیل نذیر 70 رنز بناکرآؤٹ ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ناردرن کی پوری ٹیم 405 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ سنٹرل پنجاب کی جانب سےٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سپنر بلال آصف نےفائنل میں بھی عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھا۔ پہلی اننگز میں 3وکٹیں حاصل کرنے والےبلال آصف نےدوسری اننگز میں 112 رنز دے کر 8 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل ناردرن کے 254 رنز کےجواب میں سنٹرل پنجاب نے 8وکٹوں کے نقصان پر 675 رنز بناکر اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔ سنٹرل پنجاب کی جانب سے مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل نے اپنے فرسٹ کلاس کیرئیر کی دوسری اور مجموعی طور پر ایونٹ کی آٹھویں ڈبل سنچری سکور کی۔
فائنل میں ڈبل سنچری سکور کرنےپر سنٹرل پنجاب کے مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل اور 11 وکٹیں حاصل کرنے والے بلال آصف کو مشترکہ طور پر مین آف دی فائنل کا ایوارڈ دیا گیا۔
سنٹرل پنجاب کے ظفر گوہر کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔ بلوچستان کے عمران بٹ ٹورنامنٹ کے بہترین بلے باز اور ناردرن کے کپتان نعمان علی کو ٹورنامنٹ کا بہترین باؤلر کا ایوارڈ دیا گیا۔ وکٹوں کے پیچھے سب سے زیادہ شکار کرنے پر سنٹرل پنجاب کے کامران اکمل کوٹورنامنٹ کا بہترین وکٹ کیپر قرار دیا گیا۔
ایونٹ کی فاتح سنٹرل پنجاب کی ٹیم کو 1کروڑ روپے کی انعامی رقم دی گئی۔ ناردرن کی ٹیم رنرزاپ کی حیثیت سے پچاس لاکھ روپے کی حقدار ٹھہری۔