سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پاکستان کی فضائی حدود مخصوص روٹوں کے علاوہ مزید 4 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ٹوئٹر پر جمعہ کو اعلان میں سی اے اے نے کہا کہ اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ اور پشاور سے آنے اور جانے والی پروازیں محدود فضائی حدود میں بحال کی جائیں گی۔
فروری 27 سے پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے کی وجہ سے اندرون اور بیرون ملک سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ یورپی ایئر ٹریفک کنٹرول ایجنسی یوروکنٹرول کے متابق اس بندش سے روزانہ 400 سے زائد پروازیں متاثر ہو رہی ہیں۔ پروازیں منسوخ ہونے سے کچھ مسافر ہوائی اڈوں پرمحصورہو گئے ہیں۔
’ہمیں چھ گھنٹے جدہ ایئر پورٹ پر کُھلے فرش پر بیٹھایا گیا۔ ایئرپورٹ عملہ یہی کہتا رہا کہ وہ ہمارے لیے ہوٹل میں بُکنگ کروا رہے ہیں لیکن رات ہم نے ایئرپورٹ میں ایسے گزاری کہ سو بھی نا سکے۔‘
یہ کہنا تھا سعد محمد کا جو ٹورنٹو سے لاہور براستہ جدہ سفر کر رہے تھے لیکن پاکستان کی فضائی حدود کمرشل پروازوں کے لیے بند ہونے کی وجہ سے ان کی سعودی ایئر لائنز کی پرواز منسوخ ہوگئی تھی۔
سعد محمد نے انڈپینڈنٹ اُردو کو جدہ ایئرپورٹ سے فون پر بتایا کہ جب وہ ٹورنٹو سے جدہ ایئرپورٹ پہنچ کرلاہور جانے والی اگلی پرواز میں بیٹھ گئے تو جہاز کے عملے نے بتایا کہ یہ پرواز تکنیکی خرابی کی وجہ سے کینسل ہوگئی ہے اور تمام مسافروں کو جہاز سے اتار دیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب فون پر انٹرنیٹ سے پرواز منسوخ ہونے کی وجہ جاننے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ پاکستان نے اپنی فضائی حدود بند کی ہوئی ہیں۔
سعد محمد نے بتایا کہ ان کی طرح بہت سے مزدور اور دیگر لوگ جو جدہ سے پاکستان سفر کر رہے تھے ان کے لیے ہوٹل کا بھی بندوبست نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا: ’چھبیس گھنٹے گزرنے کے بعد ہمیں ہوٹل دیا گیا اور ہمارا ٹکٹ منسوخ کردیا گیا۔' ہمیں بتایا گیا کہ پرواز کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ایئرلائن کے نمبر پر رابطہ کریں۔
انہوں نے بتایا کہ جب بدھ کی رات انہیں ہوٹل نہیں دیا گیا تو انہوں نے پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کو کسی قسم کی مدد فراہم نہ کی گئی۔
سوات کے رہائشی عطااللہ بھی دبئی سے پشاور سفر کر رہے تھے۔ انہوں نے امارات ایئرلائنز کی ٹکٹ خریدی تھی اور جمعرات کو انہیں پشاور پہنچنا تھا لیکن ان کی پرواز بھی فضائی حدود بند ہونے کی وجہ سے منسوخ ہوگئی۔
انہوں نے دبئی ایئرپورٹ سے انڈپینڈنٹ اُردو کو بتایا کہ ان کی پرواز دبئی سے علی الصبح تین بجے روانہ ہونی تھی لیکن پرواز منسوخ ہونے کی وجہ سے ان کا پورا شیڈیول متاثر ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان میں شادی کی تقریب کے لیے جا رہے تھے اور اب انہین پتہ نہیں کہ پاکستانی فضائی حدود کب کھلے گی۔
تاہم انہوں نے بتایا کہ ایئرلائن کی طرف سے انہیں کہا گیا ہے کہ وہ اپنی پرواز دوبارہ شیڈیول کر سکتے ہیں اور ان کو ٹکٹ پر کوئی اضافی رقم نہیں دینی پڑے گی۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے زیادہ تر پروازیں دوسرے ممالک کی حدود استعمال کر رہی ہیں لیکن پاکستان آنے والی پروازیں مکمل طور پر بند تھیں اور اب مزید 4 مارچ تک بند رہیں گی۔
پروازوں کی بندش کی وجہ سے بیرون و اندورن ملک مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کراچی سے پشاور آنے والے صالح الدین کا کہنا تھا کہ وہ گشتہ دو دنوں سے کراچی میں پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ ان کی پرواز جو منگل کی شام آنی تھی منسوخ ہوچکی ہے۔
انہوں نے انڈپینڈنٹ اُردو کو بتایا کہ انہوں نے ٹکٹ بھی لی تھی لیکن ایئرپورٹ سے انہیں واپس بھیج دیا گیا۔ انہوں نے کہا: ’ہمیں ایسا کچھ نہیں کہا گیا ہے کہ ٹکٹ دوبارہ لینے پر کوئی اضافی رقم دینی پڑے گی یا نہیں لیکن حکومت کو چاہیے کہ یہ مسئلہ جلد از جلد حل کریں۔‘
پشاور ایئرپورٹ میں پی آئی اے کے ایک اہلکار نے انڈپینڈنٹ اُردو کو بتایا کہ پی آئی اے نے مزید ٹکٹیں جاری کرنا بند کیا ہوا ہے کیونکہ پہلے سے بہت مسافروں نے ابھی پشاور آنا اور جانا ہے جنہوں نے پہلے سے ٹکٹ خرید رکھی ہیں۔
پی آئی اے نے جمعرات کی دوپہر ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کی فضائی حدود عارضی طور پر کھل گئی ہے اور ترجیحی بنیادوں پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لیے بعض پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم بعد میں پی آئی اے نے دوبارہ ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج کے لیے اعلان کردہ پروازوں کو معطل کردیا گیا ہے۔ اس پر قومی ایئرلائن کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا۔ ’کیا مذاق بنایا ہوا ہے کہ پہلے کہتے ہو پروازیں بحال ہوگئیں اور دوسری ٹویٹ میں کہتے ہو منسوخ ہوگئیں۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ مسافروں کو کنفیوژن میں ڈال دیا گیا ہے۔
'فلائٹ ریڈار 24' کیا کہتا ہے؟
دنیا بھر میں پروازوں کی آمد اور رفت پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ 'فلائٹ ریڈار 24' کے مطابق جمعرات کی دوپہر تین پروازیں پاکستان سے اُڑی ہیں۔ ریڈار کے مطابق امارات ایئرلائنز کی پرواز پشاور سے دبئی، ایئرعریبیہ پشاور سے سعودی عرب اور قطر ایئرویز کی پرواز پشاور سے قطر اُڑی ہیں۔ تاہم زیادہ تر پاکستان کی فضائی حدود میں جمعے کو بھی کسی قسم کی کوئی پرواز نظر نہیں آئی۔
'فلائٹ ریڈار 24' کے مطابق پاکستان کے شام پانچ بجے تک تین پروازیں اڑی ہیں لیکن اس بارے میں فلائٹ ریڈار کہتا ہے کہ انہیں اندازہ نہیں کہ ان پروازوں میں مسافر سوار تھے یا نہیں۔