اٹلی میں پہلی مرتبہ ایک شہر کو اس سکیم کا حصہ بنایا گیا ہے جس کے تحت لوگ صرف ایک یورو (تقریباً 172 پاکستانی روپے) کی علامتی قیمت میں یہاں پراپرٹی خرید سکتے ہیں۔
اٹلی کے بوٹ نما نقشے کی ایڑھی پر واقع جزیرہ شہر ترانتو سے پہلے یہ سکیم صرف دیہات کے لیے مختص تھی، جس کا مقصد کم ہوتی دیہی آبادی سے نمٹنا ہے۔
’دی لوکل‘ کے مطابق سکیم میں شامل دیہات کے برعکس ترانتو ایک آلودگی زدہ سٹیل پلانٹ ’الوا‘ کی وجہ سے زیادہ جانا جاتا ہے۔
انیسویں صدی میں ترانتو کی آبادی تقریباً 40 ہزار تھی جو کم ہوکر آج صرف تین ہزار رہ چکی ہے اور اسے سکیم میں شامل کرنے کا مقصد یہاں 25 ہزار نفوس کو آباد کرنا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ثقافت اور ہاؤسنگ پالیسیوں کی کونسلر فرانسسکا وجیانو نے ایک اطالوی روزنامے کو بتایا: ’ہم یہ قدم اس شہر کی دوبارہ آباد کاری اور ترقی کے لیے اٹھا رہے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ شہر کو دوبارہ جنم دینے میں سب سے اہم اس کا تاریخی مرکز ہے۔ ’ہمیں اسی مقام سے شہر کو دوبارہ آباد کرنا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ اس شہر کو صرف الوا سے منسوب رکھا جائے، ہم یہاں متبادل ترقیاتی منصوبے چاہتے ہیں۔‘
جزیرہ نما شہر کا قدیم مرکز دو پلوں کی مدد سے مرکزی اٹلی سے جڑا ہوا ہے۔ یہاں تنگ گلیوں کے جال میں ٹاؤن ہال اور سان کتالڈو کا گرجا گھر بھی موجود ہے۔
ماضی میں یہ شہر سرمایہ کاری سے محروم رہا ہے لیکن نکاسی آب سمیت ناقص بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے حال ہی میں اسے نو کروڑ یوروز کا بجٹ ملا ہے۔
ابتدائی طور پر 15 مکانوں پر مشتمل تین عمارتیں ایک یورو کی علامتی قیمت پر برائے فروخت ہیں۔
ان نظر انداز عمارتوں کو خریدنے والوں کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ انھیں از سر نو تعمیر کریں، جس پر کام کی نوعیت اور سائز کے حساب سے اندازاً تین سے آٹھ لاکھ یوروز تک خرچہ آ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ خریدار پابند ہوگا کہ وہ تعمیر نو کے بعد ان مکانوں میں رہے یا پھر کم از کم چھٹیوں میں ضرور انھیں استعمال کرے۔
پہلی تین عمارتوں کی کامیاب نیلامی کی صورت میں مزید عمارتوں کو فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس جزیدے پر تقریبا 1300 عمارتیں ہیں۔
وجیانو کے مطابق پہلے ہی نیو یارک، میلان اور روم جیسے دور دراز علاقوں سے اس نیلامی میں دلچسپی ظاہر کی جا چکی ہے۔
© The Independent