اُتار چڑھاؤ ہر معاشرے کا حصہ ہے اور خاص طور پر اُس وقت جب دیارِ غیر میں نئے معاشرے بن رہے ہوتے ہیں۔ بارسلونا میں جتنی سیاسی، سماجی، کاروباری، مذہبی، ادبی، بین الاقومی معروف و مشہور ہستیاں ہیں اُن کے دائیں بائیں اور پیچھے اصل کردار ذرائع ابلاغ کا ہے۔
بارسلونا میں صحافتی ذمہ داریاں ادا کرنے والے ’بزرگ‘ صحافیوں میں جاوید مغل، شاہد احمد شاہد، شاہین ملک، قمر فاروق، حق نواز چوہدری، جاوید الیاس قریشی، پھر نیم بُزرگ اظہر عباس، ارشد نذیر ساحل اور رضوان کاظمی شامل ہیں۔
نیا چہرہ جو دن رات ایک کیے ہوئے ہے وہ طارق رفیق بھٹی کا ہے۔ پھر ضیغم سہیل وارثی ہیں جو سنجیدہ صحافت میں بذریعہ قلم و ویڈیو محنت کر رہے ہیں، کوئی دن جاتا ہے کہ اُن کی لگن بار آور ہو۔
رانا شفقت علی رضا کا شمار بھی ’بزرگوں‘ ہی کی صف میں ہوتا ہے۔ شاید اُن کے متعلق ہی بارسلونا کے حساس شاعر نے کہا تھا:
لاکھ سمجھایا آپ دائیں کو بایاں کرکے رہے / آشکار اپنے کار ہائے نمایاں کر کے رہے
وہ اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ اُنہیں اپنی صحافیانہ اور فن کارانہ صلاحیتوں کا صرف ادراک ہی نہیں بلکہ وہ اُنہیں کب، کہاں اور کیسے برُوئے کار لانا ہے، خوب جانتے ہیں۔ اس شہر میں افراتفری، ہیجان سے پاک سُرخی جمانے اور خبر بنانے کے فن میں شفقت علی رضا کا اپنا مقام ہے۔ اُن کا خاص طور پر بارسلونا اور عموماً ہسپانیہ و یورپ میں صحافتی عہد 15 سال سے زائد ہے۔ ایک مشہور پاکستانی نیوز گروپ کے بارسلونا اور ہسپانیہ میں نمائندہ ہیں۔ کالم نگار ہیں، اُن کے کالموں کی کتاب ’قلمی سرگوشیاں‘ نام کما چُکی ہے اور وہ بارسلونا کے اکلوتے صحافی ہیں جن کا کالم اُن کے اخبار کے ہفتہ وار آڈیٹوریل پر قلمی سرگوشیاں کے نام سے جگہ پاتا ہے۔ رنگین صفحات میں اُن کا چھپنے والا مضمون ’بلادی‘ اُن کی سوچ اور فکر کے رنگ لیے ہوتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اُن کا تعلق فیصل آباد پاکستان سے ہے۔ جواں مزاج ہیں، جیتے بھی خوب ہیں اور جینے بھی دیتے ہیں۔ صحافت کی دُنیا میں پاکستانی کمیونٹی کا بارسلونا سے باہر حوالہ ہیں۔ پاک نیوز اُن کا آن لائن اخبار ہے جب کہ وہ ’البیلا ٹی وی‘ کے نام سے یُو ٹیوب چینل بھی کامیابی کے ساتھ چلا رہے ہیں جس میں اُنہیں معروف پاکستانی مزاحیہ اداکار سلیم البیلا کا ساتھ بھی حاصل ہے۔
ابلاغ کے تمام تر میسر اور ممکن ذرائع اُن کے زیرِ استعمال بلکہ زیرِ حراست بھی کہہ لیا جائے تو بھی مطلب وہی نکلتا ہے اور یہ ذرائع پھل اور پھول دونوں دے رہے ہیں۔ اُن کا سلیم البیلا کے ساتھ بات چیت کا مزاحیہ پروگرام ’فضول ٹاک‘ جلد ہوا کے دوش پر ہو گا۔
وہ بارسلونا میں پاکستانی کمیونٹی کے ارباب اختیار کے مسائل کا حل تو ہیں ہی مگر جتنی خوبصورتی سے عام آدمی کے مسائل زیر تحریر لاتے ہیں وہ بےنظیر ہے۔ شفقت علی رضا سیاست سے سماجیات اور علم و فن تک لاتعداد شخصیات کے انٹرویوز کر چُکے ہیں۔
اُن کا کام اور کلام پاکستانی کمیونٹی کے بے شمار مسائل پاکستانی حکام بالا تک پہنچا چُکا ہے۔ مثال کے طور پر اُنہوں نے گذشتہ حکومت میں ڈُپ پاسپورٹ (وہ لوگ جنہوں نے ایک سے زائد پاسپورٹ بنوا کر یورپ میں اقامت اختیار کی اور مغربی ممالک میں اسی وجہ سے غیر قانونی ہو گئے) کا مسئلہ پاکستانی وزارت داخلہ تک پہنچایا۔ اُنہوں نے بیرون ملک پاکستانیوں کے شناختی کارڈ کی فیس کا معاملہ اُٹھایا۔ ہر اُس مسئلے کی نشاندہی کی جو واقعی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش ہے۔
شفقت علی رضا فنُون ’لطیفہ‘ میں طاق ہیں۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں شعر کا ٹچ ٹانکہ بھی لگانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ پاکستانی اداکاروں کے طائفے بارسلونا لا چُکے ہیں۔ اپنی حسِ مزاح، مطالعہ اور صحافت کی باریکیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بارسلونا کی عام سے خاص محافل میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چُکے ہیں جس پر وہ آئے روز نئے نئے رنگ کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ لوہے کو زنگ سے بچا کر رکھنا بتایا جاتا ہے۔
پاکستانی ثقافت کو ہسپانیہ میں اور ہسپانوی ورثہ پاکستانی ناظرین و شائقین تک پہنچاتے رہتے ہیں اور یہ اُن کی آوارگی کا حسن اور اعجاز ہے کہ جہاں ڈوبتے ہیں اور جدھر نکلتے ہیں داستان چھوڑ آتے ہیں۔