برطانیہ میں پینشن پر گزر بسر کرنے والی ایک خاتون کو ہمسایوں کو ہراساں کرنے پر عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
خاتون پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے طوطے کو اونچی آواز میں گانے کی تربیت دی، اینیمیٹڈ فلم ’ٹوائے سٹوری‘ کو پوری آواز کے ساتھ بار بار چلایا اور ہمسایوں کے گھر پر کتے کا فضلہ پھینکا۔
81 سالہ کیتھرین سرل کو سی سی ٹی وی پر ہمسایوں کی کاروں پر چکنائی ملتے اور ان کے ٹائروں کے نیچے کیل رکھتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
میڈسٹون مجسٹریٹ کورٹ نے بزرگ خاتون کو معطل سزا سناتے ہوئے ہمسایوں کو تنگ نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
متاثرہ ہمسایوں پال اور لِڈیا ایپلٹن نے کہا وہ 16 برس تک ہراسانی برداشت کرتے رہے۔ ہراسانی کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے سرل کو ٹی وی کی آواز کم رکھنے کے لیے کہا۔ یہ ان کے جنوب مشرقی کاؤنٹی کینٹ میں واقع گاؤں میں آ کر بسنے کے فوری بعد کی بات ہے۔
سرل نے دعویٰ کیا کہ جھگڑا سڑک پر گاڑی کھڑی کرنے کے معاملے پر شروع ہوا۔ تاہم متاثرہ جوڑے کا کہنا ہے کہ جب وہ گھر کے باغ میں ہوتے تو خاتون اپنے طوطے کی حوصلہ افزائی کرتیں کہ وہ اونچی آواز میں گانا گائے۔ جوڑے نے اس عمل کو’چینی اذیت‘کا نام دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایپلٹن نے کہا: ’کانوں میں چبھنے والے اس بہت زیادہ شور سے بچنا ناممکن ہے۔ یہ ایک مسلسل عمل ہے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سرل اپنے گھر میں شور پیدا کر کے طوطے کو اکساتی تھیں کہ وہ گانا گائے۔
ایپلٹن کے خاوند نے کہا کہ بزرگ خاتون نے ایک بار بلند آواز میں ٹوائے سٹوری لگا کر اسے’تقریباً سات گھنٹے‘ کے لیے چھوڑ دیا۔ اس دوران خاتون خود ایک اور ہمسائے کے باغ میں بیٹھ کر’کوئی مشروب پی اور ہنس‘ رہی تھیں۔
2017 میں سرل کو ایپلٹن کے باغ میں کتے کا فضلہ پھینکنے پر کمیونٹی آرڈر جاری کیا گیا تھا۔
سرل نے دسمبر میں مقدمے کی کارروائی کے دوران مجرمانہ طور پر نقصان پہنچانے اور ہراسانی کا اعتراف کیا، جس پر انہیں معطل سزا اور دوبارہ ایسی حرکتوں سے باز رہنے کا حکم دیا گیا تھا۔
وکیل صفائی فرانسس کونٹے نے خبردار کیا کہ ہمسایہ ہونے کے سبب قربت کی وجہ سے خاتون کو باز رکھنے کا حکم’تباہی کی ترکیب‘ہے۔
ایپلٹن نے کہا: ’میرا خیال ہے کہ سزا ایک اچھا نتیجہ ہے۔ خاتون کو خبردار کیا گیا ہے کہ دوبارہ جرم کیا تو آپ کو جیل جانا ہوگا۔‘
اضافی رپورٹنگ ایس ڈبلیو این ایس
© The Independent