اسلام آباد کے نئے تجارتی علاقے بلیو ایریا 2 کے لیے ایف نائن پارک کے بالمقابل 170 کنال اراضی مختص کی گئی ہے، جہاں جدید تعمیرات اور بلند و بالا عمارتوں پر مبنی کمرشل سٹی عالمی طرز پر تعمیر ہوگا۔
اسلام آباد بلیو ایریا کی توسیع کے حوالے سے عوام کے ذہنوں میں بہت سے سوالات تھے مثلاً کیا بلیو ایریا توسیع سے گرین بیلٹ ختم ہو جائے گا یا اسلام آباد شہر کی قدرتی خوبصورتی متاثر ہو گی؟ یا ایف نائن پارک کی زمین استعمال ہو گی؟ اس پروجیکٹ میں ایسا ہے کیا جو یہ منفرد ہے؟
ان سوالات پر انڈپینڈنٹ اردو نے چیف کمشنر اسلام آباد و چئیرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اٹھارٹی عامر علی احمد کا خصوصی انٹرویو کیا۔
چیف کمشنر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد کے مطابق یہ غلط فہمی ہے کہ بلیو ایریا تجارتی مرکز کی توسیع گرین بیلٹ پر ہے یا اس کے لیے ایف نائن پارک کی زمین استعمال ہو گی۔
انہوں نے کہا: ’ایسا بالکل نہیں ہے۔ جب اسلام آباد کا ماسٹر پلان بنا تھا تو یہ جگہ تجارتی مراکز کے لیے ہی مختص تھی۔ چونکہ تب اسلام آباد کی آبادی کم تھی اس لیے بڑے تجارتی مرکز کی ضرورت نہیں تھی لیکن اب یہ کمرشل ایریا وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عامر علی احمد سے دوسرا سوال یہ کیا گیا کہ پارکنگ اور ہجوم اسلام آباد کا بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے تو نئے بلیو ایریا سے پارکنگ کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟
جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’اس حوالے سے بھی موثر اقدمات کیے جا رہے ہیں۔ یہاں ایک پارکنگ پلازہ بنایا جائے گا، اس کے علاوہ ہر عمارت کی اپنی زیر زمین پارکنگ بھی ہوگی۔‘
چیف کمشنر نے مزید بتایا کہ ’اس سے شہر کا سبزہ یا خوبصورتی بالکل متاثر نہیں ہوگی بلکہ شہر مزید خوبصورت ہوگا۔ اس پلان کو لانچ کرنے سے سرمایہ کاری بڑھے گی اور سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ نوکریوں کے مواقع بھی بڑھیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا: ’منصوبے سے ابتدائی طور پر حکومت کو 25 سے 30 ارب روپے ملیں گے۔ بلیو ایریا پروجیکٹ سے جو رقم حاصل ہو گی وہ اسلام آباد کی بحالی پر خرچ ہوگی اور مستقبل میں اسلام آباد کی سڑکیں گڑہوں کے بغیر ہوں گی۔‘
چیف کمشنر و چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ ’بلیو ایریا گرین بیلٹ پر موجود نالے کو جھیل میں تبدیل کیا جائے گا۔ اسلام آباد شہر میں ریستورانوں اور کیفے کا رجحان بہت زیادہ ہو گیا ہے، اس لیے پروجیکٹ میں ریستورانوں کے لیے بھی جگہ مختص کی گئی ہے۔‘
عامر علی احمد نے واضح کیا کہ 14، 15 اور 16 اپریل کو نئے بلیو ایریا کی کمرشل نیلامی کی جائے گی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر نیلامی میں حصہ لینے والوں کو سہولت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے مطابق نیلامی میں حصہ لینے والوں کو یکمشت ایڈوانس ٹیکس جمع نہیں کروانا پڑے گا، بلکہ جتنی قسط ہوگی اتنا ہی ٹیکس جمع کروانا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کامیاب بولی دہندگان کو رقم کی ادائیگی کے لیے 30 دن کا وقت ملے گا اور کاروباری حضرات کے مقابلے میں نئے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔