پاکستان سپر لیگ کے ایک میچ میں پشاور زلمی نے سینیئر اور تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک کی شاندار بیٹنگ کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو30 رنزسے شکست دے دی۔
جمعرات کی شام راولپنڈی میں زلمی اور گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ ایک اور دلچسپ مقابلہ ثابت ہوا ،جس کا ہزاروں تماشائیوں نے بھر پور لطف اٹھایا۔
پشاور کے بلے بازوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 15 اوورز میں ایک ایسا مجموعہ ترتیب دیا جو بظاہر مشکل نظر آرہا تھا، لیکن کوئٹہ کے ابتدائی بلے بازوں نے کچھ دیر کے لیے اسے آسان بنادیا تھا۔
تاہم اوپنرز کے آؤٹ ہوتے ہی کوئٹہ کی ایک بڑے سکور کے تعاقب کی کوششیں دم توڑ گئیں۔
بارش کے باعث میچ کو پندرہ اوورز فی اننگز محدود کردیا گیا تھا ۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ۔کوئٹہ نے آج احسان علی کو ڈراپ کرکے احمد شہزاد کو شامل کیا جبکہ پشاور نے امام الحق اور لیام ڈاؤسن کو جگہ دی۔
پشاور نے آج اپنے نئے کپتان وہاب ریاض کا بھی اعلان کیا ،جو ڈیرن سیمی کی ٹیم سے علیحدگی کے بعد بقیہ میچوں میں قیادت کریں گے۔ سیمی کو دو سال کے لیے پشاور زلمی کا ہیڈ کوچ مقرر کردیا گیا ہے۔
پشاور کی پہلی وکٹ صرف نو رنز پر گر گئی، کامران اکمل نے کچھ اچھے شاٹ کھیلے لیکن وہ بھی 39 کے مجموعی سکور پر واپس لوٹ گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پشاور کے بڑے سکور کی صحیح بنیاد حیدر علی اور پاکستان کرکٹ کے ’بوڑھے شیر‘ سمجھے جانے والے شعیب ملک نے رکھی، جنہوں نے تیسری وکٹ کےلیے 54 رنز جوڑے ۔حیدر 39 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
اگلے بلے بازوں کے ساتھ شعیب ملک سکور کو مسلسل بڑھاتے رہے۔ انھوں نے تجربے کی بنا پر کئی خوبصورت شاٹ کھیلے اور صرف 12 اوورز میں سکور 139 تک لے گئے ۔
شعیب27 گیندوں پر 54 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ آخری اوورز میں لیوس گریگوری اور حسن علی نے مجموعی سکور 170 تک پہنچاکر کوئٹہ کو ایک مشکل ہدف دیا۔
کوئٹہ نے بھی طوفانی آغاز کیا۔ شین واٹسن اور جیسن رائے نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پاور پلے میں 45 رنزبناکر پشاور پر دباؤ ڈالا۔
اس موقعے پر واٹسن کے آؤٹ ہونے سے کوئٹہ کے رنزکے تعاقب کو دھچکا لگا۔ دوسری طرف سے رائے مسلسل تیز کھیلتے رہے۔
جب تک وہ وکٹ پر موجود رہے کوئٹہ کی امیدیں زندہ تھیں لیکن رائے کے 45 رنز کی اننگز کے خاتمے سے کوئٹہ کے دوسرے بلے بازوں کی ہمت ٹوٹ گئی اور پھر یکے بعد دیگرے وکٹ گرنے لگے اور ہدف ناممکن ہوتا چلا گیا۔
بین کٹنگ اور محمد نواز نے کچھ اچھے شاٹ کھیلے لیکن وہ بھی زیادہ دیر نہ رک سکے اور جب پندرھویں اوور کی آخری گیند پھینکی گئی تو کوئٹہ ٹیم کا ہدف 30 رنز کی دوری پر تھی۔
پشاور کی طرف سے کپتان وہاب ریاض نے اچھی بولنگ کی اور 21 رنز دے کر تین وکٹ لیے۔
وہاب کی گیند پر کٹنگ کا کیچ آؤٹ ہونا براڈکاسٹنگ عملے کی غفلت سے متنازع بھی بنا۔ وہاب کی مزکورہ گیند جب نو بال کے لیے چیک کی گئی تو ٹی وی عملے نے دو مختلف ری پلے دکھاکر ایک نئی بحث کو جنم دے دیا کیونکہ جس ری پلے میں نوبال کو لیگل قرار دیا گیا وہ اس گیند کا نہیں تھا اور امپائر نے اس ری پلے کو دیکھ کر آؤٹ دیا۔
گلیڈی ایٹرز کی ٹیم آج کچھ بوکھلاہٹ کاشکار نظر آئی اور دو کیچ ڈراپ کرنے کے ساتھ بولرزنے بھی خراب بولنگ کی ۔
بیٹنگ میں ایسا لگتا ہے سارا دارو مدار شین واٹسن اور جیسن رائے پر ہے بقیہ بلے باز ذمہ داری نہیں لے رہے ۔ ایک اچھے آغاز کے بعد کوئٹہ کو آج کا میچ جیتنا چاہیے تھا۔
پشاور کے شعیب ملک کو ان کی شاندار بیٹنگ پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا انعام دیا گیا۔
زلمی نے پچھلی شکستوں کے بعد کافی تیاری کی تھی اور اس جیت کے بعد ان کے اعتماد میں اضافہ ہوگا کیونکہ اب لیگ کے بقیہ میچ فیصلہ کن مرحلے میں ہیں اور اب ہر ٹیم صرف جیتنا چاہتی ہے۔
6 مارچ: آج پی ایس ایل فائیو میں صرف ایک میچ کھیلا جائے گا۔ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں قذافی سٹیڈیم لاہور میں مدمقابل ہوں گی۔