اولمپکس کی آرگنائزنگ کمیٹی کے صدر کا کہنا ہے کہ اگر اگلے سال تک کرونا کی وبا پر قابو نہ پایا جا سکا تو ملتوی کیے جانے ٹوکیو اولمپکس 2020 منسوخ کر دیے جائیں گے۔
منگل کو جاپان کے سپورٹس ڈیلی میں شائع ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ماہریں صحت اگلے سال تک اس وبا پر قابو پانے کے حوالے سے شبہات کا شکار ہیں۔
کرونا وائرس کی وجہ سے اولمپکس پہلے ہی تاخیر کا شکار ہو چکے ہیں اور اب ان کے آغاز کی تاریخ 23 جولائی 2021 مقرر کی گئی ہے۔
لیکن ٹوکیو 2020 کے صدر یوشیرو موری نے نکان سپورٹس ڈیلی کی جانب سے اس سوال پر کہ کیا اولمپکس 2022 تک ملتوی کیے جا سکتے ہیں، واضح جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’نہیں، اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ منسوخ کر دیے جائیں گے۔‘
یوشیرو موری کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی اولمپکس جنگ کے دوران موخر کیے جا چکیں ہیں۔
انہوں نے کرونا وائرس کے خلاف کوششوں کا موازنہ ’ایک نظر نہ آنے والے دشمن خلاف جنگ‘ سے کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر اس وائرس پر قابو پا لیا گیا تو اگلی گرمیوں میں ہم سکون سے اولمپکس کروا سکیں گے۔ پوری انسانیت اسی انتظار میں ہے۔‘
ٹوکیو 2020 کے ترجمان ماسا ٹاکایا نے اولمپکس کی ممکنہ منسوخی کے حوالے سے کوئی موقف دینے سے انکار کیا ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یوشیرو موری کا بیان ان کے اپنے خیالات تھے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن اس بیان کے بعد اولمپکس کے التوا کے حوالے سے نئے سوال جنم لینے لگے ہیں۔
گذشتہ مہینے آرگنائزرز، انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی، اتھلیٹس اور سپورٹس فیڈریشن پر دباؤ کے بعد ٹوکیو اولمپکس کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
منگل کو جاپان کی میڈیکل ایسوسی ایشن نے تنبیہ کی ہے کہ اگر کرونا وائرس کی ویکسین تیار نہیں ہوتی تو اگلے سال بھی اولمپکس کا انعقاد ’بہت مشکل‘ کام ہو گا۔
ایسوسی ایشن کے سربراہ یوشی تاکے یوکوکورا نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں یہ نہیں کہتا کہ ان کا انعقاد نہیں کرنا چاہیے لیکن یہ بہت مشکل ہو گا۔‘