ٹی وی میزبان اور پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اکثرو بیشتر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں میں ان رہتے ہیں اور انہیں تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن اب جس وجہ سے وہ سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں،وہ ان کی اپنے شو میں اداکار عدنان صدیقی کے ساتھ بالی وڈ اداکار عرفان خان کے انتقال کے حوالے سے کی جانے والی گفتگو ہے۔
عدنان صدیقی نے گذشتہ روز عامر لیاقت کے لائیو چیٹ شو 'جیوے پاکستان' میں بحیثیت مہمان شرکت کی۔
بالی وڈ فلم میں کام کرنے کے حوالے سے عامر لیاقت نے عدنان صدیقی سے مزاحیہ انداز میں کہا کہ وہ دو انسانوں کی زندگی بچانے کے ذمہ دار ہیں۔ ایک رانی مکھرجی اور دوسری بپاشا باسو کیونکہ عدنان صدیقی نے ان دونوں کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کے باوجود کام نہیں کیا جبکہ جن لوگوں کے ساتھ انہوں نے کام کیا جیسے کہ سری دیوی اور عرفان خان، تو ان دونوں کا انتقال ہو گیا۔
بالی وڈ اداکار عرفان خان کا گذشتہ ماہ 29 اپریل کو انتقال ہوا ہے جبکہ سری دیوی کا انتقال 24 فروری 2018 کو ہوا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عدنان صدیقی نے عرفان خان کے ساتھ ہالی وڈ فلم 'اے مائیٹی ہارٹ' میں جبکہ سری دیوی کے ساتھ بالی وڈ فلم 'موم' میں کام کیا تھا۔
شو کے دوران عامر لیاقت کے ان جملوں پر عدنان صدیقی نے فوراً ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 'آپ یہ بات مذاق میں لے رہے ہیں لیکن میرے لیے یہ بات مذاق نہیں ہے۔'
بعدازاں عدنان صدیقی نے ٹوئٹر پر بھی اس واقعے پر اظہار خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا: 'میں نہیں جانتا کہ اپنے جذبات کا اظہار کیسے کروں لیکن یہ کہنا ضروری ہے۔ مجھے اس شو میں مدعو کیا گیا تھا جہاں یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ اینکر عامر لیاقت صاحب نے ایک انتہائی حساس معاملے کا مذاق اڑایا ہے۔'
ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ دونوں (عرفان خان اور سری دیوی) صرف میرے قریبی ہی نہیں بلکہ انسان بھی تھے۔ اس بات کا مذاق اڑانا بہت غلط تھا۔ وفات پا جانے والے افراد کے بارے میں اس قسم کا مذاق بہت بری بات ہے۔ میں سری دیوی اور عرفان خان کے اہل خانہ اور مداحوں سے معذرت چاہتا ہوں۔ مستقبل میں ایسا عمل نہیں ہو گا۔'
— Adnan Siddiqui (@adnanactor) May 1, 2020
عدنان صدیقی کے اس پیغام پر ٹوئٹر صارفین ان کی تعریف کرتے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ عامر لیاقت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
صارف حسان چوہدری نے عامر لیاقت کے شو کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو ان کو ہائر کرتے ہیں اور ان کی باتوں پر تالیاں بجاتے ہیں۔'
Shame on everyone who keeps hiring him, shame on everyone who keeps cheering him on, shame on everyone in the audience who clapped pic.twitter.com/A2Qk8DUkeH
— Hassan Choudary (@hassanchoudary) May 1, 2020
ثنا آصف نامی صارف نے لکھا کہ عدنان صدیقی کو اس شو سے واک آؤٹ کر جانا چاہیے تھا، عامر لیاقت کو اپنے تحریک انصاف سے تعلق اور رمضان کی وجہ سے سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے تھا۔
Adnan Siddiqui should have walked out voluntarily...
— Sana Asif (@Sana_a_l) May 1, 2020
shouldnt have taken the crap..
Getting associated with PTI and keeping Ramzan in mind he should have used filter before speaking out https://t.co/jVAsWmoBD0
محمود فرخ نامی صارف نے لکھا: 'عامر لیاقت کو عرفان خان اور سری دیوی کی وفات میں مزاح دکھائی دے رہا ہے۔ یہ کیسے آدمی ہیں؟ عمران خان نے انہیں وزیر یا مشیر نہ بنا کر اچھا کام کیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انہوں نے اس قسم کی حرکت کی ہو۔ یہ بہت غیر زمہ دارانہ رویہ ہے۔'
Aamir Liaqat finds fun in death of Irfan Khan and Siri Devi, what kind of person he is; Imran Khan has done one good for sure by not appointing him advisor or minister.
— Mehmood Farrukh - A Different Lens (@mehmoodfarrukh1) May 2, 2020
It's not the first time he showed his level, his shows are full of such nonsense.
He is simply irresponsible. https://t.co/lA80XywEvE