اب ہاتھ سے لکھی تحریریں کمپیوٹر میں پیسٹ کریں

گوگل لینز سے اب آپ ہاتھ سے لکھی تحریر کو اپنے کمپوٹر پر باآسانی کاپی اور پیسٹ کر سکیں گے۔

اس کاپی پیسٹ ٹول کو صحیح طریقے سے کام میں لانے کے لیے صارفین کو گوگل کروم براؤزر کا تازہ ترین ورژن استعمال کرنا ہوگا (گوگل)

اشیا کو پہچاننے کی صلاحیت رکھنے والے مصنوعی ذہانت سے لیس کیمرے 'گوگل لینز' میں ایک اپ گریڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد صارفین اب حقیقی دنیا میں کوئی لکھا ہوا متن کاپی کر کے اسے براہ راست اپنے کمپیوٹر پر پیسٹ کرسکتے ہیں۔

اس اپ ڈیٹ سے پہلے گوگل لینز کیمرے کے ذریعے حاصل کردہ متن کو سمارٹ فون میں کاپی کرنے کے قابل تھا لیکن اب اسے کروم براؤزر کے ذریعے کسی بھی کمپیوٹر کے ساتھ جوڑا جاسکتا ہے۔ مزید برآں یہ لینز ٹائپ شدہ یا ہاتھ سے لکھے ہوئے دونوں طرح کے الفاظ کو کاپی کر سکتا ہے۔

گوگل نے اپنے بلاگ میں کہا: 'اب جب آپ لینز کے ساتھ کوئی بھی متن منتخب کرتے ہیں تو آپ کروم کے ساتھ کسی اور سائنڈ ان ڈیوائس پر اسے پیسٹ کرنے کے لیے 'کاپی ٹو کمپوٹر' پر ٹیپ کرسکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھے ہوئے نوٹ (اگر آپ صفائی سے لکھتے ہیں تو) کاپی کرنے اور اپنے لیپ ٹاپ پر پیسٹ کرنے کے لیے یہ بہت اچھا ٹول ہے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم اس کاپی پیسٹ ٹول کو صحیح طریقے سے کام میں لانے کے لیے صارفین کو گوگل کروم براؤزر کا تازہ ترین ورژن استعمال کرنا ہوگا اور دونوں ڈیوائسز پر ان کے گوگل اکاؤنٹ سے سائن ان ہونا ضروری ہے۔

لینز کے غیر ملکی زبانوں کو پہچانے کی صلاحیت میں بھی بہتری لائی گئی ہے۔ صارفین اب لینز کے ساتھ متن کا انتخاب کرسکیں گے اور بلند آواز سے سننے کے لیے ایک نئے بٹن 'لِسن' پر کلک کریں گے۔

آخر میں گوگل نے لینز کا استعمال کرتے ہوئے نئی تعریفوں کو جاننے کی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا ہے۔ لینز کے ذریعے کسی کتاب یا اخبار میں کسی لفظ یا فقرے کا انتخاب کریں جس کے بعد منتخب کردہ لفظ کے بارے میں معلومات کے ساتھ ایک پاپ اپ باکس ظاہر ہو جائے گا۔

یہ تمام خصوصیات آئی او ایس ڈیوائسز جیسے آئی فون 11 اور آئی پیڈ پرو پر گوگل ایپ کے ذریعے اور اینڈرائیڈ پر گوگل لینز کی علیحدہ ایپلی کیشن کے ذریعے دستیاب ہیں۔

گوگل کے اینڈرائڈ فونز جیسے گوگل پکسل فور میں اس لینز کو فعال بنانے کے لیے اسے ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ یہ براہ راست پرائمری کیمرا ایپلی کیشن میں موجود ہے۔

دوسرے فونز جیسے اوپو فائنڈ ایکس ٹو پرو میں اس ایپ کو اس کے مرکزی کیمرے کے 'مور' سیکشن کے تحت تلاش کرنے سے پہلے اسے ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

مذکورہ بالا خصوصیات کے ساتھ گوگل لینز کو پودوں اور جانوروں کی نشاندہی کرنے، اپنے ارد گرد کی مشہور جگہوں کے بارے میں حقائق جاننے، لباس اور فرنیچر کی سکیننگ اور کیو آر کوڈز اور بار کوڈ پڑھنے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

گوگل لینز کی فعالیت کو سب سے پہلے 2017 میں گوگل I / O کے ایک حصے کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔

یہ ایپ مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کا استعمال کرتے ہوئے کسی شبیہہ یا تصویر میں موجود چیز کا پتہ لگانے کے لیے اپنے ڈیٹا سیٹ میں موجود لاتعداد ملتی جُلتی تصویروں سے اس کا موازنہ کرتی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی