ہر ہفتے کی طرح اس ہفتے کے اختتام پر بھی ٹیکنالوجی کی دنیا کی پانچ دلچسپ اور اہم خبریں کچھ یوں ہیں۔
1۔ امریکہ نے چھوٹے ڈرون مارنے کے لیے ہیکروں کی مدد مانگ لی
امریکی نیوی نے کمرشل ڈرونوں سے نمٹنے کے لیے انجینیئروں، ہیکروں اور سائنس دانوں کو بھرتی کرنا شروع کر دیا۔
ڈرون دنیا بھر میں فوجوں کے لیے سر درد بنتے جا رہے ہیں اور امریکی نیوی چاہتی ہے کہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کرتی ڈرون ٹیکنالوجی سے نمٹنے کی صلاحیت حاصل کر لے۔
عام دکانوں پر دستیاب ڈرون باآسانی کسی بھی ایئرپورٹ کی پروازوں کا نظام درہم برہم کر سکتے ہیں۔ اسی طرح انہیں بم کی طرح بھی استعمال کرنے کا خطرہ موجود ہے، جس سے نمٹنے کے لیے امریکی فوج لیزر اور دوسرے ڈیجیٹل آلات کا سہارا لے رہی ہے۔
امریکی نیوی نے فوج کے انسداد ڈرون منصوبے ’جے وائے این‘ میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بشکریہ فیوچرازم ڈاٹ کام
2۔ الوداع گوگل پلس
گوگل نے اپنے ناکام سوشل نیٹ ورک پلیٹ فارم گوگل پلس کو بند اور صارفین کے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کا عمل شروع کر دیا۔گوگل پلس کو صارفین کی عدم دلچسپی اور کمپنی کے لیے سکیورٹی بوجھ بننے کی وجہ سے بند کیا جا رہا ہے۔
گوگل نے دو ڈیٹا لیکس کی نشان دہی کی ہے جن کی وجہ سے گوگل پلس کے لاکھوں صارفین کا ڈیٹا بیرونی ڈیولپرز تک پہنچنے کا خطرہ تھا۔
گوگل پلس متعارف کرانے کا مقصد فیس بک اور ٹوئٹرسے براہ راست مقابلہ تھا لیکن سرچ انجن جائنٹ نے تسلیم کیا ہے کہ ان کا پلیٹ فارم امیدوں پر پورا نہیں اتر سکا۔ بشکریہ دی ورج ڈاٹ کام
3۔ جنوبی کوریا میں فائیو جی نیٹ ورک شروع
جنوبی کوریا نے جمعے کو دنیا کے پہلے مکمل فائیو جی موبائل نیٹ ورکس پیش کر دیے ہیں۔فائیو جی نیٹ ورک موجودہ فور جی سے 20 گنا زیادہ تیز ہے اور یہ ٹیکنالوجی ٹوسٹر سے لے کر ٹیلی فون تک، بجلی کی کاروں سے بجلی گھروں تک غرض ہر شعبے میں انقلاب برپا کر دے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ٹیکنالوجی کی بدولت صارفین مکمل فلم ایک سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔
جنوبی کوریا نے سب سے پہلے اس ٹیکنالوجی کو صارفین تک پیش کرنے کی ریس جیت لی ہے لیکن دنیا کے باقی حصوں میں امریکہ کی فائیو جی ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی چینی کمپنی ہواوے سے لڑائی جاری ہے۔ بشکریہ اے ایف پی
4۔ ایپل نے ایئر پاور کی پاور کاٹ دی
ایپل نے دو سال تک معاملہ لٹکانے کے بعد بالا آخر ہار تسلیم کرتے ہوئے ایئر پاور میٹ کا منصوبہ ختم کر دیا۔ایپل کے ہارڈ ویئر انجینیئرنگ ڈپارٹمنٹ کے سینیئر نائب صدر ڈان ریکو نے ایک بیان میں بتایا: ’ایئر پاور میٹ ٹیسٹنگ مرحلے کے دوران کمپنی کے اعلیٰ معیار پر پورا اترنے میں ناکام رہا لہٰذا اسے مارکیٹ میں پیش کرنے سے پہلے ہی ختم کیا جا رہا ہے۔‘
ریکو نے یہ نہیں بتایا کہ ایئر پاور کیوں ناکام ہوا لیکن پچھلے ایک سال کے دوران ملنے والی خبروں سے پتا چلتا ہے کہ کمپنی ایک ہی میٹ پر اپنی تمام مصنوعات مثلاً آئی فون، آئی پیڈ، ایئر پوڈ ایئر بڈز اور ایپل واچ چارج کرنے کی خواہش مند تھی، لیکن تکنیکی طور پر ایسا کرنا ممکن نہیں تھا۔
خبروں کے مطابق، ٹیسٹنگ کے مرحلے میں ایئر پاور زیادہ گرم ہو جاتا تھا اور یہ ڈیوائسز کو مناسب طریقے سے چارج بھی نہیں کر پا رہا تھا۔ بشکریہ ٹیک کرنچ ڈاٹ کام
5۔ جیل میں قیدیوں کی نگرانی کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال
چین کی ینگ چھینگ جیل کے قیدی اگر بھاگنے کا سوچ رہے ہیں تو ذرا جلدی کر لیں کیونکہ جیل حکام مہینوں سے جاری ’سمارٹ‘ نگرانی کے منصوبے پر کام ختم کرنے کے قریب ہی ہیں۔
اس نظام کے ذریعے قیدیوں کی ہر حرکت پر دن رات نظر رکھی جا سکے گی۔
حکام بتاتے ہیں کہ نئے نظام کے بعد جیل سے بھاگنا تقریباً ناممکن ہو جائے گا، تاہم اس نظام سے قیدیوں کی ذہنی حالت خراب ہونے کے خدشات بھی ہو سکتے ہیں۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے ایک مضمون میں نئے سرویلنس نظام کی تفصیلات بتائی ہیں۔ ذرائع کہتے ہیں کہ ینگ چھینگ جیل میں جہاں ملک کے کئی خطرناک قیدی بند ہیں، کیمروں اور سنسروں کا پیچیدہ جال بچھایا گیا ہے۔
یہ کیمرے اور سنسر چہرے شناخت کرنے اور حرکات وسکنات کی نگرانی کے اہل مصنوعی ذہانت پر مبنی سسٹم کو ڈیٹا بھیجیں گے، جس کے بعد سسٹم ڈیٹا کا مکمل تجزیہ کر کے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس بنائے گا۔