مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے عیدالفطر کے موقعے پر ہزاروں قیدیوں کو معافی دے دی ہے۔
ان قیدیوں میں ایک سابق پولیس اہلکار بھی شامل ہے جس نے 10سال پہلے لبنانی پاپ سٹار سوزین تمیم کو قتل کر دیا تھا۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مصری حکومت کے سرکاری گزٹ میں بتایا گیا کہ صدر السیسی نے مختلف جرائم میں ملوث مجموعی طور پر تین ہزار 157 قیدیوں کو معافی دی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
معافی پانے والوں میں پولیس کے سابق اہلکار محسن السکاری بھی شامل ہیں، جنہیں 2010 میں لبنانی گلوکارہ کے قتل کے جرم میں 25 برس قید کی سزا دی گئی تھی۔
عدالت کو بتایا گیا تھا کہ السکاری نے 20 لاکھ ڈالرز کے لین دین کے معاملے میں ریئل سٹیٹ ٹائیکون ہشام طلعت مصطفیٰ کی ہدایت پر گلوکارہ کو قتل کیا۔
معروف کاروباری شخصیت مصطفیٰ کی گرل فرینڈ گلوکارہ سوزین تمیم کو 2008 میں قتل کیا گیا، جس پر پوری عرب دنیا میں احتجاج ہوا تھا۔
جرم میں کردار ثابت ہونے پر مصطفیٰ کو 15 برس قید کی سزا سنائی گئی لیکن انہیں خراب صحت کی بنیاد پر 2017 میں صدارتی معافی مل گئی۔
مصطفیٰ سابق مصری صدر حسنی مبارک کے بیٹے جمال مبارک کے قریبی ساتھی ہیں۔ مصر میں پھیلی کرپشن اور پولیس کے مظالم کے خلاف شروع ہونے والی احتجاجی تحریک میں 2011 میں حسنی مبارک کی حکومت کا خاتمہ کر دیا گیا تھا۔
مصطفیٰ، حسنی مبارک کی نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے بھی رکن تھے، جسے اب کالعدم قرار دیا جا چکا ہے۔