فاکس سپورٹس آسٹریلیا نے اتوار کو نیشنل رگبی لیگ (این آر ایل) کی نشر کی گئی جھلکیوں میں سٹیڈیم کی خالی سیٹوں پر ایڈولف ہٹلر کا پوسٹر دکھانے پر معافی مانگ لی ہے۔
این آر ایل کی جانب سے کرونا (کورونا) وائرس کے تناظر میں اٹھائے گئے اقدامات کے طور پر سٹیڈیم کو تماشائیوں کے لیے بند کیا گیا تھا اور ان کی جگہ خالی سیٹوں پر کئی شخصیات کے پوسٹرز رکھ دیے گئے تھے جن کو 'سنڈے نائٹ ود میتھی جانز' پروگرام کے دوران دکھایا گیا۔
ہٹلر کے بلیک اینڈ وائٹ پوسٹر کو این آر ایل کے پہلے ویک اینڈ پر کھیلے گئے کسی بھی میچ کے دوران نمائش کے لیے نہیں رکھا گیا تھا تاہم اتوار کو ہونے والے راؤنڈ اپ شو میں اسے شامل کیا گیا تھا جو بظاہر جان بوجھ کر فوٹو شاپ کی گئی تصویر دکھائی دیتی تھی جسے 'نائن نیٹ ورک' کے نمائندے رچرڈ ولکنز کی تصویر کے ساتھ رکھا ہوا دکھایا گیا۔
مداحوں نے فوری طور پر ہٹلر کی تصویر کا نوٹس لیا اور سوشل میڈیا پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا جس کے بعد یہودی تنظیموں کی جانب سے شو کی جھلکیوں میں ہٹلر کی تصویر کی شمولیت کی مذمت کی گئی۔
'سنڈے نائٹ ود میتھی جانز' کے میزبان جانز کو یہ مذاق مہنگا پڑا اور وہ شدید تنقید کی زد میں آ گئے۔
براڈکاسٹر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا: 'فاکس سپورٹس کو اس واقعے پر انتہائی تشویش ہے جس میں این آر ایل کراؤڈ کٹ آؤٹ پر بحث کے ایک حصے کے دوران نامناسب تصویر دکھائی گئی۔'
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں مزید کہا گیا: 'ہم فی الحال حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے بارے میں سوچ رہے ہیں تاکہ انہیں اندازہ ہو کہ یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ ہم اس تصویر کے باعث پہنچنے والے رنج پر خلوص دل سے معذرت خواہ ہیں۔'
آسٹریلیا میں یہودوں کی ایگزیکٹو کونسل کے شریک چیف ایگزیکٹو الیکس ریوچن نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ہٹلر اور نازیوں کی جانب سے کیے گئے قتل عام اور ان کے جرائم پر تنقید کی۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا: 'اس طرح کی حماقت کا مطلب ہٹلر اور نازیوں کی جانب سے قتل عام اور ان کے جرائم سے متعلق نازیوں کے مخصوص نشان کو ہمارے شہروں کی دیواروں پر چسپاں کرنا اور سکول کے بچوں کو گیس چیمبر کے لطیفوں سے ہراساں کرنا ہے۔ فاکس میتھی شو اپنے ناظرین کو بتائے کہ یہ جاری نہیں رہ سکتا۔'
دوسری جانب میزبان میتھی جانز نے بتایا کہ انہوں نے ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے یہودی بورڈ آف ڈپٹیز سے فون پر بات کرکے معذرت طلب کی ہے اور وہ جمعرات کو اپنے اگلے ٹی وی پروگرام کے دوران بھی عوامی سطح پر معافی مانگنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جانز، جو سابق ٹاپ فلائٹ پلیئر اور اب تبصرہ نگار ہیں، نے ایک بیان میں کہا: 'یہ ایک بھونڈا مذاق تھا اور مکمل طور پر نامناسب بھی، میں تسلیم کرتا ہوں کہ یہ غلط تھا اور میں اپنے ناظرین اور کمیونٹی کے ہر اس فرد سے معافی مانگتا ہوں جو اس پروگرام سے بجا طور پر پریشان اور ناراض ہے۔'
این آر ایل 'فین اِن سٹینڈ' اقدام کا جائزہ بھی لے گا جو ہر ایک کے لیے 22 ڈالر میں دستیاب ہے۔ اس اقدام کے ذریعے شائقین اپنی مرضی کے ہوم سٹیڈیم میں 100 فیصد ری سائیکل کارڈ بورڈ پر اپنی تصویر آویزاں کرا سکتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ہر ایک تصویر کے لیے ادا کی گئی رقم سے ایک ڈالر خیراتی ادارے کو دیا جائے گا۔
یہ اقدام شائقین میں مقبول ہو رہا ہے لیکن اس میں تنازعات بھی سامنے آئے ہیں۔
برطانوی سیریل کلر ڈاکٹر ہیرولڈ شپ مین کی تصویر کو اتوار کے روز ایک میچ کے دوران دکھایا گیا (تصویر: فاکس سپورٹس آسٹریلیا)
برطانوی سیریل کلر ڈاکٹر ہیرولڈ شپ مین کی تصویر کو اتوار کے روز کیمبیل ٹاؤن میں پینرتھ پینتھرز اور نیو کیسل نائٹس کے مابین کھیلے گئے میچ کے دوران دکھایا گیا تھا۔
شپ مین ایک عام پریکٹیشنر تھے، جن کو 2000 میں قتل کے 15 جرائم میں قصوروار پایا گیا تھا۔ حالانکہ ان کے شکار افراد کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہونے کا شبہ ہے تاہم آسٹریلیا کے بیشتر باشندوں کے لیے ان کی تصویر ناقابل شناخت تھی۔
بورس جانسن کے مشیر ڈومینک کمنگز کی تصویر کو سڈنی روسٹرز اور ساؤتھ سڈنی ربیٹوہس کے درمیان جمعے کو کھیلے گئے میچ میں دیکھا گیا تھا۔ ڈومینک پر ہفتے کے شروع میں برطانیہ میں لاک ڈاؤن پابندی کو توڑنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اگرچہ ایک تھرڈ پارٹی کمپنی 'کلانک مرفی' اس عمل میں شائقین کی تصاویر کی سکریننگ کا کام کرتی ہے لیکن آسٹریلیا میں ان کی ناواقفیت کی وجہ سے تمام تصاویر منتخب نہیں کی جائیں گی۔
این آر ایل کے ترجمان نے کہا: 'ہم 'فین ان دی سٹینڈ' کے لیے جانچ کے عمل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس ویک اینڈ آزمائشی عمل تھا تاہم اب معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے ٹرائلز تیار کیے گئے ہیں۔'
© The Independent