دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے باعث پاکستان میں بھی اس کی قیمتوں میں اثر تو پڑا ہے مگر نہ جانے کیا ہوا کہ پیٹرول سستا ہوتے ہی غائب ہو گیا ہے۔
گذشتہ دنوں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بعد سے کئی شہروں میں پیٹرول یا تو مل ہی نہیں رہا اور اگر کہیں مل بھی رہا ہے تو بہت کم مقدار میں میسر ہے۔
صورت حال یہاں تک آ گئی ہے کہ پہلے پیٹرول پمپس کے باہر قطاریں لگیں اور اب ان قطاروں میں کھڑے لوگ آپس میں جھگڑنے لگے ہیں۔
پیٹرول آخر گیا کہاں؟ اس سوال کا جواب جاننے کے لیے گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے وزارت پیٹرولیم کو چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وفاقی کابینہ نے وزارت پیٹرولیم سے کہا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن، اوگرا، ایف آئی اے اور تمام اضلاع کی انتظامیہ کے نمائندوں پر مشتمل مشترکہ چھاپہ مار ٹیمیں قائم کی جائیں۔
ان ٹیموں کا کام پیٹرول کے تمام ڈپو اور ذخیروں کا معائنہ کرنا ہوگا۔ انہیں ہر جگہ داخل ہونے کا مکمل اختیار حاصل ہو گا اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث کسی بھی شخص کے خلاف مکمل قانونی کارروائی اور ایسے ذخائر کو زبردستی روکنے کا اختیار حاصل ہو گا۔
پیٹرول پمپس پر پیٹرول ملے نہ ملے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ ضرور بنا ہوا ہے۔ گذشتہ دو دنوں سے پیٹرول کی قلت پر سوشل میڈیا صارفین حکومت کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے طنز و مزاح کا سہارا لے رہے ہیں۔