فٹ بال کی پریمئر لیگ آج 100 دن کے لاک ڈاؤن کے بعد واپس آ رہی ہے۔ سیزن مکمل کرنے کی دوڑ میں آج پہلے مقابلے میں مانچسٹر سٹی آرسنل کے مدمقابل ہوگی۔
کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پریمئر لیگ تین ماہ پہلے سے بہت مختلف دکھائی دے گی لیکن فٹ بال کے ترسے ہوئے پرستاروں کو چھ ہفتے کے قلیل وقت میں 92 میچ دیکھنے کو ملیں گے۔
باقی ماندہ سیزن میں ابھی بہت کچھ طے ہونا باقی ہے جیسے کہ کیا لیور پول تین دہائیوں میں پہلے مرتبہ انگلش ٹائٹل جیت پائے گی یا نہیں اور چیمپئنز لیگ میں کون جگہ پائے گا اور کون آخری نمبرز پر آئے گا۔
مقابلے سے باہر ہونے کے خطرے سے دوچار ایسٹن ولا بھی بدھ کو شیفیلڈ یونائیٹڈ کے خلاف میدان میں اترے گی۔
پیپ گارڈیولا کی سٹی اتحاد سٹیڈیم میں سرگرم ہوگی۔ سٹی کی شکست کا مطلب ہوگا کہ اگر وہ اتوار کو مرسی سائڈ میں ایورٹن سے جیتی ہے تو وہ ٹائٹل حاصل کرسکے گی۔
آرسنل مینجر میکل آرٹیٹا مارچ میں وائرس کا شکار ہوئے تھے جس کی وجہ سے پریمئر لیگ روک دی گئی تھی۔
تمام مقابلے تماشائیوں سے خالی سٹیڈیم میں ہوں گے جس کا مطلب ہے کہ کھلاڑیوں کو شور شرابے کی بجائے مکمل خاموش ماحول میسر ہوگا۔ انہیں اس کی عادت ڈالنی ہوگی۔
تماشائیوں کا شور، حامیوں کے گتے پر تصاویر اور لائیو فین وال کچھ رنگ لائے گی لیکن لوگوں کی عدم موجودگی سب سے بڑا دھچکا ہوگا۔
ہر مقابلے کے لیے محض 300 لوگوں کو سٹیڈیم میں آنے کی اجازت ہوگی اور صحت سے متعلق سخت احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں گی۔
کھلاڑیوں کے کپڑے تبدیل کرنے کی جگہ، ڈگ آوٹ، فٹ بالز، گول پوسٹ، کارنر جھنڈوں اور سبسٹی ٹیوشن بورڈ کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کھلاڑیوں اور کوچ کے علاوہ ہر کسی کے لیے فیس ماسک لازم ہوگا۔ کھلاڑیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گول کی خوش مناتے وقت سماجی فاصلہ رکھیں اور تھوکیں نہیں۔
کچھ غیرمعمولی
جرمنی میں بنڈز لیگا اور سپین میں لا لیگا کی واپسی کے بعد سٹی کے مینجر پیپ کہتے ہیں کہ یہ یقینا ایک غیرمعمولی تجربہ ہوگا۔ ’ایسے میچ دیکھنا ایک عجیب سا احساس تھا۔ جب آپ ہوم گراونڈ پر کھیلتے ہیں تو تماشائیوں سے آپ کو شدت اور جذبہ ملتا ہے۔ یہ اب نہیں ہوگا۔‘
انہیں کم وقت میں زیادہ مقابلوں کی وجہ سے کھلاڑیوں کی فٹنس سے متعلق تشویش بھی تھی۔ ’ہمیں جلد اپنے آپ کو تبدیل کرنا ہوگا۔ مقابلوں میں بہت زیادہ اونچ نیچ ہوگا۔‘
پریمئر لیگ کی تیزی سے اختتام پر پہنچنے کی کوشش پر کلبوں اور کھلاڑیوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا بھی ہے۔ انگلینڈ میں وائرس کی ابتر صورت حال اور پیپ کی اپنی ماں کا وائرس سے سپین میں انتقال سٹی کے اہلکار کو شک تھا کہ آیا ابھی واپسی کا مناسب وقت ہے۔
’بعض اوقات مجھے معلوم ہے کہ ہمیں یہ کرنا پڑتا ہے۔ ہم ڈاکٹروں اور سائنس دانوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہیں نے ہمیں کھیلنے کی اجازت دی ہے لہذا ہم کھیل رہے ہیں۔ لیکن لوگوں کی صحت سب سے زیادہ اہم ہے۔ ہمیں الرٹ رہنا ہوگا کیونکہ وائرس ابھی ادھر ہی ہے۔‘