کینیڈا کی ایک تمباکو ساز کمپنی نے نباتاتی طور پر تیار کردہ کرونا ویکسین کے ٹرائلز شروع کر دیے ہیں۔
منگل کو میڈیکاگو کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق نباتاتی طور پر تیار کردہ کرونا (کورونا) وائرس کی ویکسین کے ابتدائی کلینکل ٹرائلز شروع کر دیے گئے ہیں۔
میڈیکاگو کے 33 فیصد شیئرز کی مالک تمباکو سازکمپنی فلپ مورس ہے اور یہ بڑی دوا ساز کمپنیوں کے مقابلے میں کرونا ویکسین کی تیاری میں مصروف ہے۔
میڈیکاگو ممکنہ ویکسین کی تیاری کے لیے تمباکو کی جنس سے ہی تعلق رکھنے والے ایک پودے کے پتوں کا استعمال کر کے 'ایس سپائیک پروٹین' حاصل کر رہی ہے جو نوول کرونا وائرس کے تین سپائیک پروٹینز میں سے ایک ہے۔
کمپنی کے مطابق ابتدائی ٹرائلز میں 180 صحت مند افراد پر ابتدائی تجربات شروع کر دیے گئے ہیں۔ ان افراد نے خود کو ان ٹرائلز کے لیے بطور رضاکار پیش کیا تھا۔ ابتدائی ٹرائلز کے ساتھ ہی میڈیکاگو کی تیار کردہ یہ ویکسین کینیڈا کی پہلی لیکن دنیا کی ان 20 ویکسینز میں شامل ہو گئی ہے جن کے انسانوں پر ٹرائلز شروع کیے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ماہرین اس بات کی تنبیہ کر چکے ہیں کہ کووڈ 19 کی وبا پر قابو پانے کے لیے ایک سے زائد ویکسینز کی ضرورت ہو گی۔ دوا ساز کمپنیز آسٹرازینیکا پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی اور موڈرنا انکارپوریٹد کی جانب سے اس سلسلے میں کافی پیش رفت ہو چکی ہے اور اب یہ کمپنیز بڑے پیمانے پر ٹرائلز کی تیاری کر رہی ہیں۔
کئی ممالک کی جانب سے محفوظ اور موثر کرونا ویکسین کے حصول کے لیے اربوں روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ میڈیکاگو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر بروس کلارک کا کہنا ہے کہ تیار کردہ ویکسین کی ابتدائی ڈوز امریکہ اور کینیڈا کو دی جا سکتی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق میڈیکاگو 2021 کے اختتام تک دس کروڑ ڈوزز تیار کرنا چاہتی ہے۔ کمپنی کی جانب سے کینیڈا کے شہر کیوبیک میں ایک دوا ساز کارخانہ بھی تیار کیا جا رہا جس کی تعمیر 2023 تک مکمل ہو جائے گی۔ اس کارخانے میں ہر سال ایک ارب ڈوزز تیار کی جائیں گی۔
میڈیکاگو کا ہیڈکوارٹر کینیڈا کے شہر کیوبیک میں ہے اور یہ ایک نجی کمپنی ہے جس کے 33 فیصد شئیرز فلپ مورس اور باقی شئیرز مٹسوبشی تنابے فارما کے پاس ہیں۔