بھارت میں کرونا (کورونا) وائرس کی ممکنہ ویکسین کے انسانی ٹرائلز شروع کر دیے گئے ہیں۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے ٹیچنگ ہسپتال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے مطابق جمعے کو پہلی ممکنہ کووڈ 19 کی ویکسین کے ٹرائلز کا آغاز کیا گیا۔
بھارت میں زیر ٹرائلز یہ ویکسین، جس کا نام کوویکسن ہے، دنیا بھر میں انسانی ٹرائلز کے مرحلے تک پہنچنے والی دو درجن ویکسینز میں شامل ہے۔
دوسری جانب بھارت میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 49 ہزار نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس نئے اضافے کے بعد بھارت میں کرونا کیسز کی تعداد 13 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق بھارت میں اب تک کرونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 31 ہزار 358 ہو چکی ہے جبکہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارت میں 757 ہلاکتیں واقع ہوئی ہیں۔
ہلاکتوں میں ہونے والے اضافے کے باوجود بھارت میں شرح اموات کرونا کا بدترین نشانہ بننے والے دیگر دو ممالک امریکہ اور برازیل کے مقابلے میں کافی کم ہے۔
جان ہوپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں کرونا کے کیسز کی تعداد 41 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے جبکہ برازیل میں یہ تعداد 23 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
مختلف ممالک کی جانب سے متعدد ویکیسنز کو بیک وقت حاصل کرنے کے لیے بڑی فارما سیوٹیکل کمپنیز سے معاہدے کیے جا رہے ہیں تاکہ ویکسین کے موثر اور محفوظ ہونے کی صورت میں مناسب مقدار اور ڈوزز خریدی جا سکیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس وقت کرونا وائرس کے خلاف دنیا کے 32 ملکوں میں دو سو سے زیادہ ویکسینوں کی تیاری پر کام جاری ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی ایسٹرا زینیکا کے تعاون سے بننے والی ویکسین سب سے آگے ہے جو فیز 3 میں داخل ہو گئی ہے اور اس کے آٹھ ہزار لوگوں پر تجربات کیے گئے۔
ابتدائی ٹرائلز میں اس ویکسین کے مثبت اور حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں جن میں اس ویکسین کے ذریعے قوت مدافعت کے سسٹم کا ایک طاقتور ردعمل دیکھنے میں آیا ہے اور یہ محفوظ بھی ہے۔
دوسری جانب روس کے خود مختار ویلتھ فنڈ کے سربراہ نے امید ظاہر کی ہے کہ روس اگست تک کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے بعد رواں سال کے اختتام تک ہی اپنے غیر ملکی پارٹنرز کے ساتھ مل کر 20 کروڑ ڈوزز یعنی خوراکیں تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لے گا۔
رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) تقریباً دس ارب ڈالر مالیت کا فنڈ ہے جو کہ اس وقت ایک حکومتی ری سرچ انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مل کر ملک بھر میں کئی ویکسین پروجیکٹس پر کام کر رہا ہے۔
علاوہ ازیں برطانوی حکومت کا بھی کہنا ہے کہ برطانیہ نے کئی بائیو ٹیکنالوجی فرمز کے ساتھ معاہدوں کے بعد ممکنہ کرونا ویکسین کی نو کروڑ ڈوزز کا حصول یقینی بنا لیا ہے۔
بزنس سکریٹری آلوک شرما نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اب برطانیہ کو مقامی اور دنیا بھر میں تیار کی جانے والی تین مختلف قسم کی ویکسینوں تک رسائی حاصل ہوگی اور اس نے رضاکاروں کے لیے ویکسین کی تحقیق کے لیے سائن اپ کرنے کے لیے ایک ویب سائٹ بھی شروع کی ہے۔