اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر سے محفوظ پناہ گاہوں میں منتقلی کے دوران مبینہ انتظامی غفلت کے باعث جانوروں کی اموات کے اسباب جانچنے اور اس میں ملوث افسران کے تعین کے حوالے سے وفاقی وزارت موسمیات تبدیلی نے ایک اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو ایک ہفتے کے اندر اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ حال ہی میں مرغزار چڑیا گھر میں جانوروں کی منتقلی کے دوران آگ لگنے کے باعث دم گھٹنے سے ایک شیر کی حالت بگڑی اور کچھ دیر بعد وہ ہلاک ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مرغزار چڑیا گھر انتظامیہ کی نااہلی کے باعث اب تک یہاں تین نیل گائے، ایک شیرنی اور ایک شترمرغ ہلاک ہوچکا ہے جبکہ کئی جانور زخمی بھی ہوئے ہیں۔
وزارت موسمیات تبدیلی کے میڈیا فوکل پرسن اور ڈپٹی ڈائریکٹر محمد سلیم کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ یہ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر جانوروں کی اموات کے اسباب کی جانچ اور ذمے داروں کے تعین کے حوالے سے اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی، جس کی سربراہی وفاقی وزارت کے ایڈیشنل سیکریٹری کررہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
محمد سلیم نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم خان نے جانوروں کی بے رحمانہ اموات سے متعلق میڈیا میں چھپنے والی خبروں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے وزارت کے اعلیٰ افسران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ملوث عناصر کی نشاندہی میں کوئی نرمی نہ برتی جائے اور انہیں منطقی انجام تک پہنچاںے کے لیے ہر ممکن قانونی کارروائی کرکے عبرتناک مثال بنایا جائے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کے میڈیا فوکل پرسن نے مزید کہا کہ حال ہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اور اسلام آباد مرغزار چڑیا گھر کی انتظامیہ کو یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ اس چڑیا گھر کے جانوروں کی محفوظ پناہ گاہوں میں منتقلی کے بہترین انتظامات کیے جائیں تاکہ کسی بھی جانور کو کوئی نقصان نہ پہنچ سکے، مگر اس حوالے سے ان اداروں کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، جس کے باعث جانوروں کی اموات کے واقعات رونما ہوئے۔