گذشتہ مہینے معروف شخصیات کے ٹوئٹر اکاؤنٹس ہیک کرنے والے ہیکر کی شناخت کر لی گئی۔
امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ گراہم ایون کلارک کو جمعے کے روز ٹمپا شہر سے گرفتار کر لیا گیا۔
ہیک کیے جانے والے اکاؤنٹس میں معروف سیاست دان، شخصیات اور ٹیکنالوجی سیکٹر کے بڑے نام شامل تھے۔ اس کیس میں دو اور افراد پر بھی مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔
گراہم ایون کلارک کو 30 مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے۔ ان پر دنیا بھر سے ایک لاکھ سے زائد بٹ کوائنز دھوکہ دہی سے حاصل کرنے کا الزام ہے۔
ہیکنگ سے فائدہ اٹھانے والے دو مزید افراد جن میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ میسن شیپرڈ اور اورلینڈو سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ نیما فاضلی کے خلاف بھی کیلی فورنیا کی وفاقی عدالت میں الگ سے مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ ٹوئٹر پر حالیہ سالوں میں ہونے والی سب سے بڑا حملہ تھا۔
15 جولائی کو سابق امریکی صدر براک اوبامہ، سابق نائب صدر اور ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائڈن، مائیک بلومبرگ، ایمازون کے مالک جیف بیزوز، مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس، ٹیسلا سربراہ ایلون مسک، شوبز شخصیات کین ویسٹ، ان کی اہلیہ کم کردشین سمیت کئی افراد کے اکاؤنٹ ہیک کر کے ان سے 1000 بٹ کوائنز کے بدلے 2000 بٹ کوائنز دینے کی پیش کش کی گئی تھی۔
ٹوئٹر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ہیکر نے کمپنی کے ڈیش بورڈ تک رسائی حاصل کر لی تھی۔
ہیکنگ کے اس واقعے میں 130 اکاؤنٹس کو نشانہ بنایا گیا تھا جب کہ 45 اکاؤنٹس سے ٹویٹس کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ 36 اکاؤنٹس کے ان باکس پیغامات تک بھی رسائی حاصل کی گئی تھی جب کہ سات اکاؤنٹس کا ڈیٹا ڈاون لوڈ کیا گیا۔