'واسو اور میں' کے واسو ان دنوں کس حال میں ہیں؟

شہزاد رائے کے ٹی وی پروگرام 'واسو اور میں' سے شہرت پانے والے بلوچی گلوکار واسو خان کی ٹوئٹر پر شیئر ہونے والی ایک تصویر پر کافی ردعمل آ رہا ہے۔

واسو خان اور شہزاد رائے کا گانا 'اپنے الو' بے حد مقبول ہوا تھا (ٹوئٹر)

معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے کے ٹی وی پروگرام 'واسو اور میں' سے شہرت پانے والے بلوچی گلوکار واسو خان ان دنوں ’انتہائی غربت‘ کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ 

2011 میں شہزاد نے یوٹیوب پر بلوچستان کے ایک گاؤں سے واسو خان کو ڈھونڈا تھا، جو اپنی ویڈیوز میں عموماً پاکستانی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے۔

شہزاد رائے نے ان کے ساتھ مل کر ایک مشہور گانا  ’اپنے الو‘ بنایا، جس کے بعد ایک ٹی وی شو بھی سامنے آیا۔ ٹی وی پروگرام کی وجہ سے واسو کافی مقبول ہوئے لیکن پھر وہ گمنامی کی دنیا میں چلے گئے۔

اب حال ہی میں علی عمران جونیئر کے ٹوئٹر ہینڈل سے بلوچی گلوکار کی تصویر شیئر کی گئی  ہے، جس پر علی عمران جونیئر کا کہنا تھا کہ ’گلوکار شزاد رائے کا پرانا دوست ’واسو‘ جو دو وقت کی روٹی کے لیے دربدر ہے۔۔ کوئی شہزاد رائے کو جگا دے۔‘

گذشتہ روز سے اب تک اس ٹوئٹ کو 5422 لائیکس اور 1891 بار ری ٹویٹ کیا جا چکا ہے۔ اس کے جواب میں ہارون جدون نامی صارف نے لکھا: ’آپ خود ہی ٹیگ کر دیتے اسکو لوگوں سے کہنے کی ضرورت ہی نا پڑتی۔‘

اس تصویر پر تبصروں میں کچھ لوگ شہزاد رائے کا دفاع کر رہے ہیں جبکہ کچھ ان پر تنقید کرتے پائے گئے۔ اس معاملے پر چوہدری محبوب علی نامی صارف نے کچھ یوں تبصرہ کیا: ’اس وقت ہمارے بہت سارے فنکار بے روزگار ہیں یہ واسو تو بہت چھوٹا نام ہے میں ان کے سامنے وہ بھی اس وقت دربدر ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔‘

اعجاز ملک نے شہزاد رائے کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے لکھا: ’رائے صاحب کے گانے ہٹ ہو گئے اب کون واسو اور کیا اسکی بھوک۔‘

تاہم روبینہ ابراہیم زہری کے خیال میں: ’شہزاد رائے اپنے حصے کا کام کر چکے ہے وسو کیلیے اور اسکے بہت سے گواہ موجود ہے وسو خود بھی اسکی گواہی دیتا ہے وسو کو اب شہزاد رائے سے نہیں حکومت بلوچستان سے تعاون کی ضرورت ہے اور اب حاکم وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فنکاروں کی آواز سنے انکی مدد کریں۔‘

غلام رسول حیدر کہتے ہیں: ’شہزاد رائے نے تو اس کو گمنامی سے نکال کے ایک پہچان دی۔ اس کے بعد باقی لوگوں بشمول میرے، آپ اور حکومتی عہدیداران نے کیا کیا۔‘

شاہد حمید شیخ نامی صارف نے لکھا کہ ’واسو چیک کیش ہو چکا۔‘

لیکن صحافی اعزاز سید نے الزام لگایا کہ ’پیارے دوست یہ شخص نشے کا عادی ہے۔ شہزاد رائے نے اس پر بہت پیسے خرچ کیے مگر سب ضائع گئے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل