میاں بیوی کے درمیان ناچاقی اور خاندانی جھگڑے عام طور پر طلاق جیسے واقعات کی وجہ بنتے ہیں مگر بھارت میں ایک جوڑے کے ہاں اس کے برعکس طلاق مانگنے کی ایک حیرت انگیز اور ناقابل یقین وجہ سامنے آئی ہے۔
ایک بھارتی مسلمان خاتون نے شادی کے 18 ماہ بعد عدالت میں دعویٰ دائر کیا ہے کہ اس کا شوہر اس سے بےحد محبت کرتا ہے اس لیے عدالت اسے طلاق دلوائے۔ اگرچہ عدالت بھی خاتون کے اس حیران کن مطالبے پر ششدر رہ گئی مگر جج کی طرف سے میاں بیوی کے درمیان افہام وتفہیم کے لیے انہیں ایک اور موقع دیا ہے۔
بھارتی جریدے'دی ٹرائیبیون' کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون نے شوہر کی طرف سے حد سے زیادہ پیار کرنے پر طلاق کا مطالبہ کیا ہے۔ عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے مدعیہ نے کہا کہ اس کا شوہر اس سے بہت زیادہ محبت کرتا ہے۔ شادی کے بعد ڈیڑھ سال میں ان کے درمیان کوئی ایک بار بھی تلخ کلامی نہیں ہوئی۔ شوہر نے اس کی کوئی ڈانٹ ڈپٹ نہیں کی حتیٰ کہ کبھی اس کے سامنے اونچی آواز میں بولا تک نہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بھارتی جریدے میں بھی اسے طلاق کا انوکھا ترین دعویٰ قرار دیا ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر کی طرف سے اس کے ساتھ بے انتہا پیار اسے اچھا نہیں لگتا۔ شوہر کی اٹوٹ محبت سے اسے گھٹن محسوس ہوتی ہے۔ شوہر نے مجھے کسی بات پر کبھی ڈانٹا اور نہ کوئی سخت بات کی۔ وہ میرے ساتھ باورچی خانے میں کھانے بنانے اور دیگر گھریلو کاموں میں میری مدد کرتا ہے۔ میں جب بھی کوئی غلطی کرتی ہوں تو وہ نظر انداز کر دیتا ہے۔ میں اس سے لڑنا جھگڑنا چاہتی ہوں مگر وہ خاموش رہتا ہے۔ مجھے ایسا شوہر نہیں چاہیے جو میری ہربات اور کام پر 'تسلیم و رضا' کا پیکر بن جائے۔
ابتدائی طور پر جج نے خاتون کا دعویٰ مسترد کردیا ہے۔ دوسری طرف شوہر کا کہنا ہے کہ میں اپنی بیوی سے محبت کرتا ہوں اور میں اسے ہمیشہ خوش وخرم دیکھنا چاہتا ہوں۔ اس نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ بیوی کا دعویٰ مسترد کردے تاہم عدالت نے دونوں سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو باہمی مشاورت سے حل کریں۔