1967 میں لتا مینگیشکر کی بالی وڈ میں سلور جوبلی پوری ہوئی تو موقع کی مناسبت سے لتا نے اپنے دس بہترین گیت چنے، تب ایک نئی بحث کا آغاز ہوا۔
لتا نے ماسٹر غلام حیدر، انل بسواس، سی رام چندر، ایس ڈی برمن اور شنکر جیکشن کو مکمل نظر انداز کر دیا۔
فہرست میں پہلے دو گیت تھے سلل چودھری کا ‘او سجنا برکھا بہار آئی’ اور ہیمنت کمار کا مرتب کردہ ‘کہیں دیپ جلے کہیں دل’۔ ‘کہیں دیپ جلے کہیں دل’ فلم بیس سال بعد میں شامل تھا۔ اس گیت کی اہمیت یہ ہے کہ لتا اس گیت کے ذریعے ایک خوفناک وہم سے باہر آئیں۔
ان دنوں لتا کو شدید قسم کا بخار ہوا اور کئی دن تک بولنا مشکل ہوگیا۔ لتا کے دل میں ڈر سما گیا کہ شاید پہلے جیسا کبھی نہ گا سکوں۔ اس گیت نے لتا کو نہ صرف کھوئی ہوئی آواز لوٹائی بلکہ فلم فئیر بہترین گلوکارہ کا ایوارڈ بھی دلایا۔ یہی وجہ تھی کہ یہ گیت اور اس کے موسیقار ہیمنت کمار لتا کو کبھی نہ بھولے۔
شائقین موسیقی لتا اور ہیمنت کمار کو کئی روپ میں ایک دوسرے دیکھتے ہیں۔ موسیقار ہیمنت کمار جن کی دھن میں لتا کچھ دل نے کہا کچھ بھی نہیں جیسے خواب آور گیت گاتی ہے۔ ایک دوسری صورت وہ ہے جب ہیمنت کمار اور لتا آواز سے آواز ملاتے ہیں۔ ایسے گیت سنتے ہوئے ایک تیسری آواز بھی شامل ہو جاتی ہے اور وہ ہے سامعین کی دھڑکن۔ آج ہیمنت کمار کے برسی کے موقعے پر لتا اور ہیمنت کمار کے گائے دس بہترین گیتوں کا ذکر کرتے ہیں۔
بات اگر صرف تعداد کی ہو تو لتا کے ساتھ رفیع، مکیش، طلعت اور مہندر کپور نے ہیمنت کمار سے زیادہ گیت گائے ہیں۔ لیکن جیسی خواب آور فضا لتا اور ہیمنت کمار کے گانے میں ملتی ہے اس کی کوئی دوسری مثال نہیں۔ لتا کی نزاکت اور ہیمنت کمار کا گداز کیسے بجلیاں ڈھاتے ہیں اس کا اندازہ ان چند گیتوں کو سن کر ہوتا ہے۔
آ نیلے گگن تلے پیار ہم کریں
شنکر جے کشن کے مجموعی رنگ کے برعکس اس گیت کی دھن میں بہت ٹھہراؤ ہے۔ ویسا ٹھہراؤ جو شام کے وقت زندگی میں نظر آتا ہے۔ دو محبت کرنے والوں کے جذبات حسرت جے پوری نے بہت عمدگی سے شبدوں میں رچے۔
مدھر پری لیوڈ کے بعد لتا کی آواز سے مکھڑے کا آغاز ہوتا ہے۔ نسبتا اونچے سُروں میں لتا پہلا بند مکمل کرتی ہے۔ ہیمنت کمار بہت ملائمت سے دوسرا بند شروع کرتا ہے۔ گیت کی جادوئی فضا کسی اور دنیا میں لے جاتی ہے۔
چھپا لو یوں دل میں پیار میرا
ممتا فلم کا یہ گیت روشن کی بہترین دھنوں میں سے ایک ہے۔ ایک طویل ہجر کاٹنے کے بعد دو پریمی ملتے ہیں۔ بچھڑے دنوں کی تکلیف کے ساتھ ساتھ مکمل سپردگی کی کیفیت اس گیت کو گہرا رومانوی رنگ دیتی ہے۔
گیت کے آغاز میں لگتا ہے جیسے ساحر نے لکھا ہو کہ اچانک ایک لائن آتی ہے ‘میں سر جھکائے کھڑی ہوں پریتم کہ جیسے مندر میں لو دئیے کی’۔ بھلا دئیے کی لو سرجھکائے کہاں کھڑی ہوتی ہے۔ البتہ اگر نغمہ نگار مجروح سلطان پوری ہو تو کچھ بھی ممکن ہے۔ لیکن خیر، یہاں بات گیت کی دھن اور گلوکاروں کی گائیکی کی رہی ہے، اور وہ پہلی بار ریکارڈ ہونے کے بعد آج بھی ہر طرف اجیارا بکھیر رہے ہیں۔
یاد کیا دل نے کہاں ہو تم
فلم پتیتا میں شنکر جے کشن کی نہایت مدھر دھن لتا اور ہیمنت کمار کی آواز میں آج تک مقبول چلی آتی ہے۔ حسرت جے پوری نے بہت عمدگی سے گیت کی رومانوی فضا بُنی۔ اچھے موسم کے ساتھ مِلن کی بڑھتی ہوئی خواہش کے جذبے سے یہ گیت جنم لیتا ہے۔ ایک لفظ ‘ہو’ بار بار استعمال ہوتا ہے اور گیت میں رومانس کو مزید گہرا کر دیتا ہے۔
بہت سارے اچھے گیتوں کی طرح جگجیت سنگھ نے اس گیت کو بھی اپنی آواز سے آلودہ کیا۔ لیکن کہاں ہیمنت کمار اور کہاں گنگو تیلی۔
جاگ درد عشق جاگ دل کو بےقرار کر
انار کلی کی کہانی کو لے کر انڈیا اور پاکستان میں کئی فلمیں بنیں لیکن سی رام چندر جیسی موسیقی کوئی دوسرا نہ دے سکا۔ مغل اعظم جیسی بڑے بجٹ کی فلم میں نوشاد میاں نے بہت زور مارا لیکن محض چند ہزار نوری سال کے فرق سے موسیقار اعظم پیچھے رہ گئے۔ سی رام چندر نے 1953 میں آئی اس فلم میں ایک سے بڑھ کر ایک اچھا گیت دیا۔
اس گیت کا آغاز ہیمنت کمار کی آواز سے ہوتا ہے۔ انار کلی میں سوئی آگ جگانے کے بعد لتا کی آواز میں وہ اپنے دل کا حال بیان کرتی ہے۔
اس فلم کے نہایت عمدہ گیت لکھنے پر راجندر کرشن کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
یہ رات یہ چاندنی پھر کہاں
ایس ڈی برمن کی فلم جال میں ہیمنت کمار کا گایا ‘یہ رات یہ چاندنی پھر کہاں’ کسی بھی حساب سے بالی وڈ کے بہترین گیتوں میں شمار کیا جاسکتا ہے۔ اسی گیت کا دوسرا ورژن مختلف لیرکس کے ساتھ لتا ہیمنت کمار کی آواز میں درج بالا گیت ہے۔ ہیمنت کمار کی آواز محض ایک لائن ‘یہ رات یہ چاندی پھر کہاں’ تک محدود ہے۔
اس فلم کے نہایت عمدہ گیت ساحر لدھیانوی نے لکھے۔ ساحر نے فطرت کی مدد سے جیسا رومانس پیدا کیا ویسا کوئی دوسرا نہ کر سکا۔
نین سو نین ناہیں ملاؤ
وسنت ڈیسائی کی دھن اور حسرت جے پوری کے الفاظ لتا اور ہیمنت کمار کی آواز میں امر ہوئے۔ نین ملاتے ہوئے دو پریمی شرماتے ہیں اور ساتھ ایک الگ دنیا بسانے کی خواہش کا اظہار بھی کیے چلے جاتے ہیں۔ منفرد ہدایت کار وی شانتا رام نے اس گیت کونہایت خوبصورتی سے فلمایا۔
نیند نہ مجھ کو آئے
ہیمنت کمار کے اسٹنٹ کے طور پہ کام کرنے والے کلیان جی بھائی نے بطور موسیقار بہت عمدہ موسیقی ترتیب دی۔ فلم پوسٹ باکس 999 میں ہیمنت کمار اور لتا کا یہ دوگانہ ایک رومانوی گیت ہے۔ دو پریمی جاگتے ہیں اور ایک دوسرے کو یاد کرتے ہیں۔ محبت سے بھرے دل نیند سے خالی ہوتے ہیں۔ گیت میں جدائی کی تکلیف نہیں بلکہ نئی نئی محبت کی ایک خوشگوار کیفیت ہے۔
پی ایل سنتوشی نے بہت عمدہ بول لکھے۔
چندن کا پلنا ریشم کی ڈوری
بالی وڈ میں ایسی عمدہ لوری کی مثال کم کم ملتی ہے۔ فلم شباب میں شامل اس لوری کے شاعر شکیل بدایونی تھے۔ لتا اور ہیمنت کمار کی آواز میں یہ لوری دور خوابوں کی حسین وادیوں میں لے جاتی ہے۔ ہیمنت کمار نے فلم میں اس لوری کو الگ سے بھی گیا جو زیادہ خوبصورت ہے۔
اک بار ذرا پھر کہہ دو
بن بادل برسات نامی فلم کے موسیقار بھی ہیمنت کمار تھے۔ لتا کے ساتھ ان کا یہ گیت اچھل کود کا روایتی گیت ہونے کے باوجود اس لیے بہت اہم ہے کہ ہیمنت کمار اپنے مخصوص رنگ سے باہر نکلتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ آشا پاریکھ کی ادائیں بھی نہایت قاتلانہ ہیں۔ گیت کے بول شکیل بدایونی نے لکھے۔ شکیل کا اس گیت میں وہی معیار ہے جو بالعموم ان کا نوشاد میاں کے گیتوں میں ہوتا ہے۔
سانولے سلونے دن آئے بہار کے
فلم کا نام تھا ایک ہی راستہ۔ اس کے موسیقار بھی ہیمنت کمار تھے۔ بہار کے دن آتے ہی محبت کے گیت گانے کو دل زیادہ مچلتا ہے۔ یہ گیت بھی ایسی ہی کیفیت کا مستی میں ڈوبا گیت ہے۔ مجروح سلطانپوری نے اس کے بول لکھے۔