یہ 1980کی بات ہے جب جنوبی بھارت کے ہدایت کار کے بالاچندر اپنی ہی ایک تیلگو زبان کی فلم کو ہندی ری میک ’ایک دوجے کے لیے‘ کے نام سے بنانے کی تیاری کر رہے تھے۔
کہانی ایسے ہیرو کی تھی جو ہندی زبان نہیں بول سکتا اور جنوبی بھارت سے ہی تعلق رکھتا ہے اور یہ کردار کمل ہاسن ادا کر رہے تھے جن کی بالی وڈ میں انٹری بھی ہو رہی تھی۔ موسیقار جوڑی لکشمی کانت پیارے لال کو جب کمل ہاسن کی آواز کے لیے ایس پی بالا سبرامنیم کا نام تجویز کیا گیا تو انہوں نے دو ٹوک لفظوں میں کہہ دیا کہ ’بھلا مدراسی کیا جانے ہندی گلوکاری، وہ کیسے انصاف کرے گا بالی وڈ کی گلوکاری کے ساتھ؟ ہم کسی اور گلوکار کا انتخاب کریں گے۔ ‘
اس مرحلے پر ہدایت کار کے بالا چندر سمجھیں اڑ گئے۔ ان کا موقف تھا کہ جب ہیرو ایسا ہے جسے ہندی نہیں آتی اس پر گلوکاری کے لیے ایس پی بالا سبرامنیم کی آواز انگوٹھی میں نگینے کی طرح فٹ بیٹھے گی۔
بادل نخواستہ لکشمی کانت پیارے لال نے ہتھیار ڈال دیے لیکن جوں جوں وہ فلم کے گیت ریکارڈ کراتے گئے، انہیں احساس ہوا کہ وہ واقعی غلط تھے۔ کیونکہ ایس پی بالا سبرامنیم نے دلوں کو چھو لینے والی ایسی گلوکاری دکھائی کہ جب یہ فلم ریلیز ہوئی تو اس کے گیت زبان زد عام ہوئے۔ یہی نہیں ایس پی بالا سبرامنیم کو اسی بہترین گلوکاری پر بھارت کا قومی ایوارڈ بھی ملا۔
درحقیقت یہیں سے ایس پی بالا سبرامنیم کی شہرت اور مقبولیت کا ایک نیا سفر شروع ہوا۔ کیا حسن اتفاق ہے کہ وہ موسیقار جوڑی لکشمی کانت پیارے جنہیں ایس پی بالا سبرامنیم کی گلوکاری پر اعتراض تھا، انہوں نے بعد میں ’میں انتقام لوں گا،‘ ’ذرا سی زندگی،‘ ’اندھا قانون،‘ ’ایک نئی پہیلی‘ اور ’دیکھا پیار تمہارا‘ میں اسی گلوکار سے پس پردہ گیت گوائے۔
ایس پی بالا سبرامنیم کو سلمان خان کی آواز بھی کہا جاتا تھا۔ سلمان خان کو سپر سٹار بنانے میں ایس پی بالا کی گلوکاری کا اہم کردار رہا۔ بالخصوص ’میں نے پیار کیا،‘ ’ساجن،‘ ’پتھر کے پھول،‘ ’انداز اپنا اپنا‘ اور ’ہم آپ کے ہیں کون‘ وہ تخلیقات ہیں جن میں سلمان خان کے لیے ہمیشہ ایس پی بالا سبرامنیم کی آواز استعمال ہوئی۔
محمد رفیع کو اپنا آئیڈیئل ماننے والے اس گلوکار نے 48 تامل اور کنڑ فلموں میں اداکاری اور متعدد علاقائی ٹی وی پروگراموں کی میزبانی بھی کی۔ بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ کمل ہاسن کی تیلگو فلموں پر ان کے لیے ڈبنگ بھی کرتے رہے ہیں اس فہرست میں دیگر اداکاروں کا نام بھی شامل ہے۔
ایس پی بالا سبرامنیم کا ایک کارنامہ یہ بھی ہے کہ انہوں نے 12 گھنٹوں میں 21 کنڑ زبان کے گیت بھی ریکارڈ کرائے۔
پانچ دہائیوں تک فلمی دنیا پر راج کرنے والے ایس پی بالا سبرامنیم کو بھارتی حکومت نے پدم بھوشن اور پدم شری سے بھی نوازا۔ اس کے علاوہ وہ چھ بار قومی ایوارڈز کے حقدار بھی ٹھہرے۔
بالی وڈ میں نئے گلوکاروں کی آمد کے ساتھ ہی کئی موسیقار انہیں بھلا بیٹھے تھے اور کم و بیش 15 سال بعد انہوں نے شاہ رخ خان کی فلم ’چنائے ایکسپریس‘ کا ٹائٹل سونگ گا کر واپسی کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایس پی بالا سبرامنیم نے ہندی، تامل، تیلگو‘ کانڈا اور ملیالم سمیت دیگر 16زبانوں کے کم و بیش 40 ہزار گیت گا کر گنز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بھی بنائی۔ ایس پی بالا سبرامنیم کی اس خوبی نے سابق امریکی صدر بل کلنٹن کو بھی حیران کر دیا تھا۔ جب وہ 1995 میں بھارت کے دورے پر آئے تو ایک تقریب کے دوران بل کلنٹن نے لتا منگیشکر کو مخاطب کرکے کہا کہ اچھا آپ ہیں وہ جنہوں نے سب سے زیادہ گانے گائے ہیں۔
تب لتا منگیشکر نے ان کی تصحیح کرتے ہوئے جواب دیا ’نہیں میں نہیں بلکہ وہ ایس پی بالا سبرامنیم ہیں۔‘ پھر ایس پی بالا سبرامنیم کا تعارف بل کلنٹن سے کرایا گیا تو انہوں نے دریافت کیا، ’آپ کتنے گانے گا چکے ہیں؟‘
ایس پی بالا سبرامنیم اُس وقت 35 ہزار گانے ریکارڈ کرا چکے تھے اور یہی انہوں نے سابق امریکی صدر کو بتایا تو وہ مسکراتے ہوئے بولے’کتنے برسوں میں؟‘ ایس پی بالا کا جواب تھا، ’35 سال میں۔‘ تب بل کلنٹن نے برجستہ مسکراتے ہوئے کہا ’ اس کے علاوہ کچھ نہیں کرتے‘ کیا بس یہی کام کرتے ہیں؟‘
ایس پی بالا سبرامینم کے چند مشہور گیت:
- تیرے میرے بیچ میں کیسا ہے یہ بندھن
- سچ میرے یار ہے
- میں نے پیار کیا پیار کیا
- دیکھا ہے پہلی بار ساجن کی آنکھوں میں پیار
- روپ سہانا لگتا چاند پرانا ہے
- یہ میرا دل تو پاگل ہے
- ہم نہ سمجھے تھے بات اتنی سی
- ہم آپ کے ہیں، آپ کے ہیں کون
- روجا جان من
- یہ رات اور یہ دوری
- ساتھیا تو نے کیا