گذشتہ دنوں مرغے کی ویڈیو سے دھوم مچانے کے والے آٹھ سالہ احمد مری اب ٹک ٹاک ویڈیوز بنائیں گے۔
سندھ کے ضلع سانگھڑ کے علاقے کھپرو کے نزدیک ایک پسماندہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے احمد اس سے قبل چند فیس بک ویڈیوز بنوا چکے تھے۔ تاہم اپنے مردہ مرغے کو تھامے اپنے علاقے میں سہولیات کی عدم دسیابی کے بارے میں ان کی ویڈیو گذشتہ ہفتوں سوشل میڈیا پر وائرل رہی۔
مرغے کے ساتھ وائرل ہونے والی ویڈیو میں احمد نے دعویٰ کیا کہ زہریلا پانی پینے سے ان کے پالتو مرغے کی موت ہوگئی تھی۔
انہوں نے سندھ میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اس واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ بارش کا پانی نکلوانے میں ناکام رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
احمد کے والد رب نواز مری کا کہنا ہے کہ مرغے کی ویڈیو کی بے پناہ تشہیر کے بعد اب وہ ٹک ٹاک ویڈیوز بھی بنائیں گے۔
احمد کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک سے وہ اپنے علاقے کے مسائل کو اجاگر کریں گے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سے احمد اب تک آٹھ مرغے وصول کر چکے ہیں جن میں سے دو بلاول بھٹو نے بھیجے۔
رب نواز کا کہنا ہے کہ بلاول نے جو مرغے بھیجے ہیں وہ بہت اچھی نسل کے ہیں۔ انہوں نے کہا: 'ہم غریب لوگ ہیں ہمارے پاس جو مرغیاں ہیں وہ اس نسل کی نہیں۔ ہم تو پریشان ہیں کہ ان مرغیوں کے لیے مرغیاں کہاں سے لائیں۔'
دوسری جانب تحصیل کھپرو میں کئی ہفتے گزر جانے کے بعد بھی بارش کا پانی اب تک نہیں نکالا جا سکا۔
احمد نے انہیں مرغے اور دیگر اشیا بھیجنے والے افراد کا شکریہ ادا کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ پانی نکالنے اور پینے کے صاف پانی کے حوالے سے ان کا مسئلہ حل نہیں ہوا۔
ان کے والد رب نواز کا کہنا ہے کہ علاقے کے لوگ دس کلومیٹر دور تک پینے کا پانی بھر کر لاتے ہیں۔