آپ نے بڑے جانوروں کو مرغیوں کا شکار کرتے تو دیکھا اور سنا ہی ہوگا مگر فرانس کی کچھ مرغیوں نے خود سے کئی گنا بڑے لومڑ کا شکار کرکے ایک ’غیر معمولی کارنامہ‘ انجام دے ڈالا۔
فرانس کے علاقے بریٹنی میں مرغیوں کے ایک جھنڈ نے اپنے ڈربے میں گھس جانے والے لومڑ کو رات کی تاریکی میں چونچیں مار مار کر جان سے ہی مار دیا۔
بریٹنی میں گرو۔شین ثانوی سکول کے طلبہ گزشتہ ہفتے معمول کے مطابق سکول کے دورے کے دوران ایک لومڑ کی لاش دیکھ کر حیران رہ گئے، جس پر چونچوں کے نشانات تھے۔
سکول کا دعویٰ ہے کہ ان کی مرغیوں نے متحد ہو کر لومڑ پر دھاوا بولا اور پھر اس پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئیں۔
گرو۔شین سکول میں فارمنگ کے سربراہ پاسکیل ڈینیئل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ڈربے میں تین ہزار سے زائد مرغیاں ہیں اور انہیں ایک کونے میں اس لومڑ کی لاش ملی۔
ڈینیئل کے مطابق، ’انہوں نے ریوڑ کی طرح لومڑ پر حملہ کیا۔‘
بتایا جا رہا ہے کہ مرغیوں نے پہلے لومڑ کو گھیرا اور پھر اسے اپنے ڈربے کے ایک کونے میں چونچیں مار مار کر ہلاک کر دیا۔
پاسکیل ڈینیئل نے بتایا، ’وہ ایک کم عمر لومڑ تھا، جس کی عمر لگ بھگ پانچ یا چھ ماہ اور قد 60 سینٹی میٹر تھا۔ وہ بیمار نہیں لگا اور نہ ہی اسے سکیبیز (خارش کی بیماری) تھی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ مرغیاں اس ڈربے میں پچھلے سات ماہ سے رہ رہی ہیں اور یہ ممکن ہے کہ انہوں نے اس عرصے میں اپنا دفاع کرنا سیکھ لیا ہو۔
پاسکیل ڈینیئل نے کہا، ’ہو سکتا ہے کہ ہزاروں مرغیاں ایک ساتھ آئی ہوں اور لومڑ ان سب کو دیکھ کر خوفزدہ ہوگیا ہو۔‘
بظاہر اس واقعے میں کوئی مرغی زخمی نہیں ہوئی۔
قیاس کیا جا رہا ہے کہ لومڑ شام کو ڈربے میں داخل ہوا اور پھر اُس وقت اندر ہی پھنس گیا جب ڈربے کا دروازہ خود کار طریقے سے سورج غروب ہونے پر بند ہوگیا۔
مقامی اخبار ’فرانس اویست‘ سے بات کرتے ہوئے بریٹنی سے تعلق رکھنے والے ایک جنگلی حیات کے ماہر نے کہا کہ وہ اس واقعے سے حیران ہیں۔
انہوں نے کہا، ’یہ ہجوم میں پھنس جانے کا اثر بھی ہو سکتا ہے، مگر اس کی اور بھی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ وہ لومڑ چھوٹا تھا اور تجربہ کار نہیں تھا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ پہلے سے کمزور یا زخمی ہو اور ہم جانتے ہیں کہ مرغیاں کمزور جانور کا سامنا ضرور کرتی ہیں۔‘