امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل تیز رفتار نیٹ ورک پر کام کرنے والے چار نئے آئی فونز متعارف کروا کے منگل کو فائیو جی انقلاب کا حصہ بن گئی۔
ایپل کے چاروں نئے آئی فون نیا سٹینڈرڈ استعمال کرتے ہیں، جو تیز رفتار وائرلیس ٹیکنالوجی میں اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ ایپل کے نئے آئی فون متعارف کروانے کی تقریب امریکی ریاست کیلی فورنیا میں کمپنی کے ہیڈ کوارٹر میں ہوئی۔ اپنے خطاب میں ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک نے کہا کہ آج آئی فون کے لیے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔
'یہ ہم سب کے لیے ایک بڑا موقع ہے اور ہم واقعی پرجوش ہیں۔ فائیوجی ڈاؤن اوراپ لوڈنگ، عمدہ معیار کی ویڈیو سٹریمنگ، بہتر انداز میں ویڈیو گیمنگ، ریئل ٹائم میں رابطوں اور بہت سی چیزوں میں کارکردگی کی نئی سطح لائے گا۔'
نئے ماڈلز میں آئی فون 12 شامل ہے، جو ایپل کے فلیگ شپ فون آئی فون 11 کی جگہ لے گا۔ 5.4 انچ سکرین کے ساتھ ایک چھوٹے سائز کا آئی فون 12 نومبر سے فروخت ہونا شروع ہو گا اور اس کی قیمت 699 ڈالرز ہو گی۔ ایپل کے نئے ہینڈ سیٹس میں کیمرے کو بہتر بنایا گیا اور ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی ہے، جس کے بعد وہ ایک چھوٹے مجموعی سائز کے ساتھ زیادہ ڈسپلے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
فائیو جی انقلاب
کرونا (کورونا) وبا کی وجہ سے ایپل کو نئے فون متعارف کروانے کی تقریب سادہ رکھنی پڑی جو عام طور پر رنگا رنگ ہوتی ہے۔ سام سنگ اور ہواوے کے بعد ایپل کا آئی فون تیسرا برانڈ بنا ہے جس میں فائیو جی کی سہولت موجود ہو گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)