کراچی میں ایک عدالت نے پیر کو مزار قائد ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزی پر گرفتار ہونے والے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور پارٹی کی نائب صدر مریم صفدر کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ضمانت پر رہا کر دیا۔
جوڈیل مجسٹریٹ نے ان کی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کی۔ پیر کی صبح مریم نواز نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا تھا کہ پولیس نے ان کے شوہر کو گرفتار کرلیا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا تھا ’پولیس اس ہوٹل کے کمرے میں جہاں وہ رہ رہی تھیں زبردستی داخل ہوئی اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کرلیا۔‘
سندہ پولیس کا کیپٹن صفدر کی گرفتاری کا عمل قانون کے احترام کا بیانیہ ہے،قائد اعظم محمدعلی جناح کی قبر اور ان کا مزار کم ظرف سیاسی قیادت کے کھیل کا میدان نہیں ہر پاکستانی کےلئےمقدس جائے ہے، قائد کے مزار پر اٹھکیلیاں ، نعرے بازی اور غیرسنجیدہ طرز عمل قانون کے خلاف ہے سزا ہونی چاہئے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 19, 2020
مریم نواز اور ن لیگ کے دیگر رہنما اتوار کو پاکستان جمہوری تحریک (پی ڈی ایم) کے جلسے میں شرکت کے لیے کراچی آئے تھے۔ انہوں نے کل قائداعظم کے مزار پر فاتحہ خوانی بھی کی تھی۔ اس موقعے پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے مبینہ طور پر نعرے بازی کروائی جس کی ویڈیو نجی ٹیلی ویژن نیوز چینلز پر بھی چلی۔
Police broke my room door at the hotel I was staying at in Karachi and arrested Capt. Safdar.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) October 19, 2020
وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ’سندھ پولیس کا کیپٹن صفدر کی گرفتاری کا عمل قانون کے احترام کا بیانیہ ہے، قائد اعظم محمدعلی جناح کی قبر اور ان کا مزار کم ظرف سیاسی قیادت کے کھیل کا میدان نہیں ہر پاکستانی کےلیے مقدس جگہ ہے، قائد کے مزار پر اٹھکیلیاں ، نعرے بازی اور غیرسنجیدہ طرز عمل قانون کے خلاف ہے، سزا ہونی چاہیے۔‘
مریم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے وہ ویڈیو بھی شئیر کی جس میں ہوٹل کے دروازے کا توڑا گیا لاک دیکھا جا سکتا ہے۔ امن عامہ صوبائی معاملہ ہے لیکن صوبائی پولیس کے سربراہ کی تعیناتی مرکزی حکومت صوبے کی مشاورت سے کرتی ہے۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ سندھ پولیس کس کے کنٹرول میں ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اتحادی ہیں۔
کراچی ہوٹل کا کمرہ توڑ کر کپٹین صفدر ,صاحب کو گرفتارکیا گیا pic.twitter.com/OksabWLDvp
— Zeshan Malik (@ZeshanMalick) October 19, 2020
ویڈیو وائرل ہونے پر متعدد حلقوں بشمول پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے رہنماؤں نے اس کی سخت مذمت کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بریگیڈ تھانے میں رکھا گیا ہے۔ مریم نواز اور ن لیگی رہنماؤں سمیت دو سو افراد پر قائداعظم کے مزار پر ہلڑبازی یا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا مقدمہ درج ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کے مطابق گرفتاری حکومت سندھ کے دباو پر نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ گرفتاری پی ڈی ایم میں خلیج پیدا کرنے کی سازش ہے۔
تاہم وفاقی وزیر برائے تعلیم و ثقافت، شفقت محمود کا اپنے ٹوئیٹر بیان میں کہنا ہے کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کیپٹن صفدر کو گرفتار کر کے اپنا فرض ادا کر دیا۔
For once Sindh CM Murad Ali Shah has done his duty by ordering the arrest of Capt Safdar through the Sindh Police. https://t.co/NEvoZCBio7
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) October 19, 2020
مشیر برائے وزارت داخلہ مرزا شہزاد اکبر نے بھی اس موضوع پہ ٹوئٹ کرتے ہوئے مریم نواز شریف کو مخاطب کیا اور کہا کہ سندھ پولیس آپ کے موجودہ اتحادیوں کے کنٹرول میں ہے، یا تو آپ کے شوہر کی گرفتاری ڈرامہ ہے اور یا آپ دونوں اب بھی ایک دوسرے کے خلاف ہیں۔ حقیقت کیا ہے؟
@MaryamNSharif Mohtarma, Sindh police is under complete and direct control of @BBhuttoZardari (Your ally these days) Either the arrest of your husband was staged by you n your new ally as publicity stunt or you’re working against each other STILL! Which one is it? https://t.co/PPPIjgSFTd
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) October 19, 2020