پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے ایک رہائشی نے ساڑھے گیارہ کروڑ روپے مالیت کی گاڑی لیمبرگینی خریدی جس کی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس میں رجسٹریشن کے لیے محکمہ ایکسائز کو خصوصی طریقہ کار وضع کرنا پڑا۔
شہری کو اس گاڑی کی رجسٹریشن فیس کی مد میں 45 لاکھ 32 ہزار روپے ادا کرنے پڑے ہیں۔
کچھ دن قبل محکمہ ایکسائز نے اتنی مہنگی گاڑی کی رجسٹریشن سے اس لیے معذرت کر لی تھی کہ اس سے پہلے صرف 10کروڑ روپے مالیت تک کی گاڑی رجسٹرڈ کرنے کا طریقہ کار موجود تھا۔
ریکارڈ کے مطابق اس مہنگی سپورٹس گاڑی کے مالک ارجمند نامی شخص نے 17 اکتوبر کو گاڑی کی رجسٹریشن کی درخواست دی تھی لیکن ایکسائز حکام کی جانب سے طریقہ کار موجود نہ ہونے پر اس میں تبدیلی کی گئی۔
تاہم 26 اکتوبر کو آخرکار رجسٹریشن فیس کی ادائیگی پر گاڑی رجسٹرڈ کر لی گئی ہے۔
اس گاڑی کا موٹر وہیکل ٹیکس 15 ہزار روپے جبکہ انکم ٹیکس 10 ہزار روپے بھی وصول کیا گیا ہے۔
لیمبرگینی کی اس سپورٹس گاڑی میں صرف دو افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس حوالے سے جب ڈائریکٹر ایکسائز قمرالحسن سجاد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس گاڑی کی رجسٹریشن سے متعلق تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے گیارہ کروڑ مالیت کی رجسٹرڈ ہونے والی ایکسائز میں یہ پہلی گاڑی ہے۔
ان کے مطابق اس سے پہلے کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں رجسٹرڈ ہونا تو معمول ہے لیکن دس کروڑ سے زائد مالیت کی گاڑی کی رسید پہلی بار آئی ہے اس لیے ہمیں طریقہ کار میں بھی تبدیلی کرنا پڑی اور اعلیٰ حکام کی اجازت سے قانون میں 12 کروڑ روپے مالیت تک کی گاڑیاں رجسٹرڈ کرنے کی منظوری لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے محکمانہ طور پر قانون کے مطابق شرائط پوری ہونے اور مالیت کے مطابق فیس کی ادائیگی پر رجسٹریشن کی ہے۔
ڈائریکٹر ایکسائز قمرالحسن سجاد نے کہا کہ گاڑی کے لیے سپیشل نمبر کی الگ فیس ادا کرنا پڑتی ہے ورنہ معمول کے مطابق گاڑی کا نمبر الاٹ کر دیا جائے گا۔