ماڈل جوائس پریڈو نے اپنے حاملہ ہونے کی تصدیق سے چند روز قبل ہی مِس بولیویا اور مِس سانتا کروز کے ٹائٹل دے دیے تھے۔
پریڈو دسمبر 2018 میں بنکاک میں ہونے والے مِس یونیورس کے مقابلوں میں بولیویا کی نمائندگی کر چکی ہیں جبکہ چھ ماہ قبل ہی انہوں نے مِس بولیویا کا تاج اپنے سر سجایا تھا۔
ان کی کامیابیوں کے باوجود ماڈلنگ ایجنسی جس کے ساتھ جوائس پریڈو نے معاہدہ کیا تھا، نے فیس بک پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ماڈل نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس کے باعث ان سے تمام اعزازات واپس لیے جاتے ہیں۔
واضع رہے کہ معاہدے کے مطابق ماڈل اس تعین شدہ مدت کے دوران حاملہ نہیں ہو سکتی تھیں۔
ایک ہفتہ قبل جوائس پریڈو اور ان کے بوائے فرینڈ نے انسٹاگرام پر اعلان کیا تھا کہ وہ اُمید سے ہیں۔
انہوں نے لکھا: ’میں آپ سب کو بتانا چاہتی ہوں کہ اس وقت میں دنیا کی سب سے خوش و خرم خاتون ہوں کیونکہ میری زندگی محبت سے بھری ہوئی ہے اور میں اور میرے جیون ساتھی زندگی کے سب سے خوبصورت مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔‘
ایک مقامی جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں ماڈلنگ ایجنسی کی جنرل مینیجر ٹاٹینیا لمپیز کا کہنا تھا کہ مِس پریڈو کا ایجنسی کے ساتھ پانج سالہ معاہدہ تھا جس کی انہوں نے خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوائس پریڈو سے تمام اعزازات واپس لے لیے گئے ہیں تاہم وہ بطور ماڈل ایجنسی کے لیے کام جاری رکھ سکتی ہیں۔
مِس یونیورس کی ویب سائٹ کے مطابق مقابلے میں شریک کوئی بھی ماڈل شادی یا حاملہ نہیں ہو سکتی۔
کسی بھی ٹائٹل کی معیاد کے دوران ماڈل کا غیرشادی شدہ رہنا لازمی ہے۔