ارجنٹائن کی پولیس نے فٹ بال سٹار ڈیاگو میراڈونا کی موت کی تحقیقات کے سلسلے میں ان کے معالج ڈاکٹر لیوپولڈو لیوک کے گھر اور کلینک کی تلاشی لی ہے۔ دوسری جانب میراڈونا کے مداحوں نے اس صدمے کا غصہ ان کی میت تیار کرنے والے شخص پر اتار دیا۔
انڈپینڈںٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق دارالحکومت بیونس آئرس کے نواح میں واقع متمول قصبے سان ایزدرو میں سرکاری اہلکاروں کی جانب سے اس تلاشی کے احکامات پر ایک مقامی جج نے دستخط کیے۔ مانا جا رہا ہے کہ حکام نے آج لیوپولڈو لیوک کے گھر اور نجی کلینک کی تلاشی لی۔ میراڈونا بدھ کو 60 سال کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے چل بسے تھے۔ فٹ بال کی تاریخ کے چند عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار ہونے والے اس فٹ بالر کی موت پر دنیا بھر سے تعزیت اور دکھ کا اظہار کیا گیا۔
جمعرات کو میراڈونا کے وکیل ماتیاس موریا نے کہا کہ وہ میراڈونا کی موت کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے ایمرجنسی سروسز کے سست ردعمل پر تنقید کی تھی۔ ماتیاس نے جمعرات کو اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’ایمبولینس نے وہاں پہنچنے کے لیے نصف گھنٹے سے زائد کا وقت لیا جو مجرمانہ غفلت تھی۔‘
اطلاعات کے مطابق میراڈونا کی بیٹی نے بھی یہ جاننے کا مطالبہ کیا ہے کہ ان کے والد کو کون سی ادویات دی جا رہی تھیں۔ یاد رہے کہ میراڈونا کی نومبر کے اوائل میں دماغ کی سرجری کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ وہ ماضی میں منشیات کا استعمال بھی کرتے رہے تھے۔
سرکاری وکیل کے جاری کردہ بیان کے مطابق: ’کل تحقیقات اور شواہد اکٹھے کرنے کے سلسلے میں میراڈونا کے قریبی عزیزوں کے بیان لیے گئے، حاصل ہونے والے شواہد کی بنیاد پر یہ طے کیا گیا کہ ڈاکٹر لیوپولڈو لیوک کے گھر اور دفتر کی تلاشی لی جائے گی۔ وکیل کے دفتر نے تحقیقات کے حوالے سے مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔‘
میراڈونا کی تدفین جمعرات کو ہوئی، جس کے دوران بیونس آئرس سے لے کر اٹلی کے شہر نیپلز تک کی گلیاں سوگواروں سے بھری ہوئی تھیں۔ اس دکھ بھرے موقعے پر ورلڈ کپ فاتح کی میت کو تابوت والی گاڑی میں بیلا وستا قبرستان منتقل کیا گیا جو بیونس آئرس کے نواح میں واقع ہے۔ تقریب میں ان کے قریبی رشتہ دار اور دوست شریک تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میرا ڈونا کی اچانک موت کی خبر سے ان کے مداح اور چاہنے ابھی تک ایک بڑے صدمے کا شکار ہیں۔ سوشل میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مداحوں نے اس صدمے کا غصہ ان کی میت تیار کرنے والے شخص کلاڈیو فرنینڈس پر اتارا۔ فرنینڈس کے متعلق یہ افواہ گردش کرتی رہی کہ میت کے ساتھ سیلفی پر لوگوں نے ان کی خوب دھنائی کی، یہاں تک کہ انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
اس سیلفی نے ارجنٹائن میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ بعض سوشل میڈیا ویب سائٹس کے مطابق فرنینڈس نے میرا ڈونا کے مداحوں سے معافی مانگ لی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مداحوں نے فرنینڈس کو گھیر لیا اور اٹھا کر ایک کوڑے دان میں ڈال دیا اور مارا پیٹا۔
فرنینڈس نے تصدیق کی کہ انہیں ال پیٹرنلے کے علاقے میں رہنے والے لوگوں کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں میراڈونا 1976 میں ارجنٹائن کی جونیئر ٹیم کے ساتھ پہلی بار پیشہ ور کھلاڑی کے طور پر سامنے آئے تھے۔ فرنینڈس نے مزید کہا کہ ’وہ مجھے جانتے ہیں، میں اسی محلے سے ہوں، وہ مجھے مار ڈالیں گے اور سر پھاڑ دیں گے۔‘ تاہم ایک دوسری خبر میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ان پر قاتلانہ حملہ نہیں کیا گیا۔